بھارت ڈاکٹروں نے70 سالہ بزرگ کے پتے سے6 ہزار سے زائد پتھر نکال لیے
ڈاکٹروں کے مطابق 70 سالہ بزرگ کو آپریشن کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے
بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے کوٹا میں نجی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے 70 سالہ بزرگ کے پتے سے 6 ہزار 110 پتھر نکال لیے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق راجستھان کے ضلع بنڈی کے علاقے بادامپورہ سے تعلق رکھنے والے 70 سالہ بزرگ کو گزشتہ ڈیڑھ سال معدے میں درد، گیس اور متلی جیسی شکایات تھیں اور اس کے لیے کوٹا میں ہی ایک نجی ہسپتال میں علاج کروایا تھا اور انہیں آپریشن کا مشورہ دیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 6 ستمبر کو بزرگ کے پتے کا ٹیسٹ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ پتے کا حجم 12x4 سینٹی میٹر ہے اور پورا پتہ پتھروں سے بھرا ہوا ہے اور اس کی وجہ سے انہیں درد ہو رہا ہے اوراسپتال کے سرجن ڈاکٹردنیش جندال نے بتایا کہ بزرگ کو ہونے والے درد کی بنیادی وجہ بھی یہی تھی۔
ڈاکٹر دنیش جندال نے بتایا کہ پتے کی معمول کی جسامت 7x4 سینٹی میٹر ہوتی ہے اور جو بزرگ کے پتے کی جسامت تھی اس حالت میں آپریشن خطرناک ہوتا ہے، اگر خدانخواستہ پتے میں سوراخ ہوجائے تو پتھر پورے پیٹ میں پھیل جاتے ہیں اور انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈوبیگ کا استعمال کرتے ہوئے پتا نکال لیا گیا ہے اور عمل میں تقریباً 30 سے 40 منٹ کا وقت لگا، پتا نکالنے کے بعد کھول دیا گیا تو پتا چلا اتنے سارے پتھر پڑے ہوئے ہیں۔
بزرگ کو پتے کے آپریشن کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔
ڈاکٹر دنیش جندال نے کہا کہ انہوں نے اس سے قبل ایک 45 سالہ مریض کے پتے سے 5 ہزار 70 پتھر نکالے تھے، اسی طرح ایک اور 70 سالہ بزرگ کے پتے سے 8x4 سینٹی میٹر پتھر نکالا تھا۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق راجستھان کے ضلع بنڈی کے علاقے بادامپورہ سے تعلق رکھنے والے 70 سالہ بزرگ کو گزشتہ ڈیڑھ سال معدے میں درد، گیس اور متلی جیسی شکایات تھیں اور اس کے لیے کوٹا میں ہی ایک نجی ہسپتال میں علاج کروایا تھا اور انہیں آپریشن کا مشورہ دیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 6 ستمبر کو بزرگ کے پتے کا ٹیسٹ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ پتے کا حجم 12x4 سینٹی میٹر ہے اور پورا پتہ پتھروں سے بھرا ہوا ہے اور اس کی وجہ سے انہیں درد ہو رہا ہے اوراسپتال کے سرجن ڈاکٹردنیش جندال نے بتایا کہ بزرگ کو ہونے والے درد کی بنیادی وجہ بھی یہی تھی۔
ڈاکٹر دنیش جندال نے بتایا کہ پتے کی معمول کی جسامت 7x4 سینٹی میٹر ہوتی ہے اور جو بزرگ کے پتے کی جسامت تھی اس حالت میں آپریشن خطرناک ہوتا ہے، اگر خدانخواستہ پتے میں سوراخ ہوجائے تو پتھر پورے پیٹ میں پھیل جاتے ہیں اور انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈوبیگ کا استعمال کرتے ہوئے پتا نکال لیا گیا ہے اور عمل میں تقریباً 30 سے 40 منٹ کا وقت لگا، پتا نکالنے کے بعد کھول دیا گیا تو پتا چلا اتنے سارے پتھر پڑے ہوئے ہیں۔
بزرگ کو پتے کے آپریشن کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔
ڈاکٹر دنیش جندال نے کہا کہ انہوں نے اس سے قبل ایک 45 سالہ مریض کے پتے سے 5 ہزار 70 پتھر نکالے تھے، اسی طرح ایک اور 70 سالہ بزرگ کے پتے سے 8x4 سینٹی میٹر پتھر نکالا تھا۔