کراچی سے حاصل کئے گئے پانی کے 140 نمونوں میں کلورین شامل ہی نہیں
پانی میں کلورین کی مقدار صفر ہونے کی وجہ سے مہلک بیماری نیگلیریا کے کیسز سامنے آئے۔
شہر قائد میں پانی کے 410 نمونوں میں کلورین کی مقدار صفر ہونے کی وجہ سے مہلک بیماری نیگلیریا کے کیسز سامنے آئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ٹیم نے پانی میں کلورین کی مقدار معلوم کرنے کے لئے ایک ہزار 40 نمونے حاصل کئے جن میں سے 410 نمونوں میں کلورین شامل ہی نہیں تھی۔ پانی کے جن نموموں میں کلورین شامل نہیں وہ نارتھ کراچی، نارتھ ناطم آباد، ملیر، گڈاپ، بلدیہ، کورنگی، سائٹ، لیاری، شاہ فیصل ٹاؤن، لانڈھی، گلبرگ، بن قاسم، جمشید ٹاون، گلشن اقبال اور اورنگی سے حاصل کئے گئے تھے۔
پانی کے ذریعے پھیلنے والی بیماری نگلیریا نے گزشتہ روز 2 افراد کی جان لے لی تھی جس کے بعد صوبے میں رواں برس اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5 ہوگئی جب کہ 2012میں بھی کراچی میں کم از کم 10 افراد نگلیریا کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
واضح رہے کہ نیگلیریا فولیری نامی امیبا گرمیوں کے موسم میں تازہ پانی مثلاً جھیلوں، تالابوں، سوئمنگ پولز اور گھروں میں موجود واٹر ٹینکوں میں پرورش پاتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ٹیم نے پانی میں کلورین کی مقدار معلوم کرنے کے لئے ایک ہزار 40 نمونے حاصل کئے جن میں سے 410 نمونوں میں کلورین شامل ہی نہیں تھی۔ پانی کے جن نموموں میں کلورین شامل نہیں وہ نارتھ کراچی، نارتھ ناطم آباد، ملیر، گڈاپ، بلدیہ، کورنگی، سائٹ، لیاری، شاہ فیصل ٹاؤن، لانڈھی، گلبرگ، بن قاسم، جمشید ٹاون، گلشن اقبال اور اورنگی سے حاصل کئے گئے تھے۔
پانی کے ذریعے پھیلنے والی بیماری نگلیریا نے گزشتہ روز 2 افراد کی جان لے لی تھی جس کے بعد صوبے میں رواں برس اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5 ہوگئی جب کہ 2012میں بھی کراچی میں کم از کم 10 افراد نگلیریا کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
واضح رہے کہ نیگلیریا فولیری نامی امیبا گرمیوں کے موسم میں تازہ پانی مثلاً جھیلوں، تالابوں، سوئمنگ پولز اور گھروں میں موجود واٹر ٹینکوں میں پرورش پاتا ہے۔