عمران ریاض سمیت 7 افراد کے خلاف عدلیہ مخالف مہم چلانے کا مقدمہ درج
مقدمہ پیکا ایکٹ، دھمکیاں دینے اور اعانت جرم کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، گرفتاریاں متوقع
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے عدلیہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مہم چلانے پر یوٹیوبر عمران ریاض کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مہم چلانے پر صحافی و یوٹیوبر عمران ریاض سمیت 7 افراد کے خلاف ایف ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں عمران ریاض، مجاہد علی شاہ، اللہ نواز خان، سہیل احمد، عمر صادق، صدیق انجم، مصدق عباسی اور طارق سلیم سمیت 7 افراد کو نامزد کیا گیاہے۔
مقدمہ جی 14 اسلام آباد کے احمد صادق خان کی مدعیت میں 'وائلیشن اف پرائیویسی' کی دفعہ 20 پیکا ایکٹ، دھمکیاں دینے سمیت اعانت جرم کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مقدمے میں اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کے مشیر مصدق عباسی کو بھی نامزد کیا گیا ہے جبکہ مذکورہ مقدمہ جج احمد صدیق کے قریبی عزیز و بھتیجے کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے سوشل میڈیا پر میرے چچا جو حاضر جج ہیں اُن سمیت عدلیہ جو ریاست کادوسرا ستون ہے اُس کے خلاف مہم چلا کر ریاستی ادارے اور جج کی ساکھ کو مجروح کیا، ملزمان نے مجھ سمیت فیملی پر جھوٹے و بے بنیاد الزامات عائد کرکے ہراساں کرنے اور بلیک میل کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق انکوائری کے دوران رپورٹ ملنے اور الزام درست ہونے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ درج ہونے کے بعد نامزد افراد کی گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے مقدمے چند دیگر وی لاگرز و یو ٹیوبرز کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مہم چلانے پر صحافی و یوٹیوبر عمران ریاض سمیت 7 افراد کے خلاف ایف ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں عمران ریاض، مجاہد علی شاہ، اللہ نواز خان، سہیل احمد، عمر صادق، صدیق انجم، مصدق عباسی اور طارق سلیم سمیت 7 افراد کو نامزد کیا گیاہے۔
مقدمہ جی 14 اسلام آباد کے احمد صادق خان کی مدعیت میں 'وائلیشن اف پرائیویسی' کی دفعہ 20 پیکا ایکٹ، دھمکیاں دینے سمیت اعانت جرم کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مقدمے میں اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کے مشیر مصدق عباسی کو بھی نامزد کیا گیا ہے جبکہ مذکورہ مقدمہ جج احمد صدیق کے قریبی عزیز و بھتیجے کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے سوشل میڈیا پر میرے چچا جو حاضر جج ہیں اُن سمیت عدلیہ جو ریاست کادوسرا ستون ہے اُس کے خلاف مہم چلا کر ریاستی ادارے اور جج کی ساکھ کو مجروح کیا، ملزمان نے مجھ سمیت فیملی پر جھوٹے و بے بنیاد الزامات عائد کرکے ہراساں کرنے اور بلیک میل کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق انکوائری کے دوران رپورٹ ملنے اور الزام درست ہونے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ درج ہونے کے بعد نامزد افراد کی گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے مقدمے چند دیگر وی لاگرز و یو ٹیوبرز کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جائیں گے۔