اردو یونیورسٹی میں واجبات کی عدم ادائیگی پر اساتذہ کا تدریسی بائیکاٹ جاری

واجبات کی عدم ادائیگیوں اور ہاؤس سیلنگ الاؤنس روکنے پر یونیورسٹی کی انتظامیہ اورملازمین کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا ہے


ویب ڈیسک September 11, 2024
اردو یونیورسٹی میں اساتذہ نے تدریسی عمل کا بائیکاٹ کر رکھا ہے—فوٹو: فائل

وفاقی اردو یونیورسٹی میں انتظامیہ اور ملازمین (تدریسی و غیرتدریسی) کے مابین واجبات کی عدم ادائیگیوں اور ہاؤس سیلنگ الاؤنس روکنے کے معاملات پر رسہ کشی جاری ہے اور اساتذہ نے اس معاملے پر تدریسی عمل کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے ہاؤس سیلنگ کی جگہ ہاؤس رینٹ کے حوالے سے جاری خط کے بعد اب ایک نیا خط جاری کر دیا گیا ہے جس میں ہاؤس سیلنگ کی ادائیگیاں ملازمین کے گھروں کے دورے یا انسپیکشن اور تصدیق (سائیٹ وزٹ) سے مشروط کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک خط بھی جاری کیا گیا ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری ایک اور خط میں ملازمین سے کہا گیا ہے کہ اگر دفتری اوقات میں وہ اپنے متعلقہ شعبوں میں موجود نہیں ہوئے تو ان کی تنخواہوں میں کٹوتی شروع کردی جائے گی اور یہ خط ملازمین کی جاری ہڑتال کے تناظر میں جاری ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اردو یونیورسٹی؛ ہزاروں ملازمین پر ہاؤس سیلنگ کے دروازے تقریبا بند

واضح رہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالے ہوئے ابھی 6 ماہ ہی پورے ہوئے ہیں کہ ان کے اقدامات پر یونیورسٹی میں تدریسی اور انتظامی امور کا بائیکاٹ شروع ہوگیا ہے، جس سے براہ راست ہزاروں طلبہ کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

انتظامیہ اور تدریسی و غیرتدریسی ملازمین کے مابین مسائل پر بات چیت میں ایک ڈیڈ لاک کی کیفیت ہے۔

ہاؤس سیلنگ الاؤنس کے سلسلے میں بدھ کو جاری خط میں کہا گیا ہے کہ شیخ الجامعہ کی منظوری اور سینیئر منیجمنٹ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں دفتری حکم کی تصحیح کرتے ہوئے سائیٹ کے وزٹ اور تصدیق کے بعد انہیں ہاؤس سیلنگ جاری ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں