جیکب آباد خاتون پولیو ورکر نے جنسی زیادتی کے واقعے کی تردید کردی

ملزم نےمیرے سرپرپسٹل رکھ کر موبائل اورپیسے لے لیے،جنسی زیادتی نہیں کی،پسٹل کی وجہ سے میری طبیعت خراب ہوئی، متاثرہ ورکر

فوٹو: فائل

خاتون پولیو ورکر نے جنسی زیادتی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوٹھ اللہ بخش جھکرانی میں ایک شخص نے اسلحے کے زور پر موبائل فون اور نقدی لوٹ لی مگر اس کے ساتھ کسی نے جنسی زیادتی نہیں کی۔

واضح رہے کہ یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ گوٹھ اللہ بخش جکھرانی میں خاتون پولیو ورکر کے ساتھ اسلحے کے زور پر مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، جس پر وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیرداخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کی تھی۔

اب متاثرہ خاتون ورکر نے جنسی زیادتی کی تردید کرتے ہوئے تفصیل بتائی ہے کہ ہم دس سالوں سے اس علاقے میں پولیو کے قطرے پلانے جاتے ہیں، آج جب ہم وہاں پہنچے تو گاؤں کے کونے پر ایک گھر ہے جس میں بھی قطرے پلانے کے بعد واپس آرہے تھے کہ ملزم جو اس گھر میں اپنے والد اور دیگر کے ساتھ رہتا ہے، اس نے میرے سر پر پسٹل رکھ کر موبائل اور نقدی دینے کے لیے کہا۔


یہ بھی پڑھیں: جیکب آباد میں خاتون پولیو ورکر سے اسلحے کے زور پر زیادتی

ورکر نے مزید بتایا کہ میں نے نقدی اور موبائل نکال کر دے دیے، اس شخص کے پسٹل رکھنے کی وجہ سے میرا بلڈپریشر کم ہوگیا جس کی وجہ سے میری طبیعت خراب ہوگئی جس پر میرے مرد ساتھی نےمجھے اسپتال پہنچایا، صرف یہی بات ہے، باقی زیادتی کا کوئی واقعہ میرے ساتھ پیش نہیں آیا۔

متاثرہ ورکر نے بتایا کہ ایک ہی ملزم تھا جسے دیکھ کر پہچان سکتی ہوں، اس کا تعلق جکھرانی قبیلے سے ہے مگر میں اس کا نام نہیں جانتی۔
Load Next Story