شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے پر پاکستان کا شدید احتجاج

موجودہ حالات میں وزیرستان میں آپریشن کے دوران ڈرون حملہ کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں

شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں جمعرات کو امریکی ڈرون حملے میں سات افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے، فوٹو: فائل

شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں جمعرات کو امریکی ڈرون حملے میں سات افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ مقامی سیکیورٹی اہلکار کے مطابق حملے میں مرنے والوں میں چار غیر ملکی اور دو مقامی شدت پسند شامل ہیں جو فوجی آپریشن سے قبل میران شاہ سے فرار ہوئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق رواں برس یہ چوتھا ڈرون حملہ ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ڈرون حملے پر شدید احتجاج کرتے اور اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ڈرون حملوں کی مکمل طور پر مذمت کرتا ہے اور انھیں قومی سلامتی و خود مختاری کے خلاف سمجھتا ہے۔

موجودہ حالات میں وزیرستان میں آپریشن کے دوران ڈرون حملہ کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور اس سے پاکستان کی امن کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے قبائلی علاقوں میںچھپنے والے جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کے لیے ڈرون حملوں کی پالیسی اپنائی۔ اس کی اس جنگی حکمت عملی کے تحت ڈرون پالیسی کامیاب رہی اور بڑی تعداد میں جنگجو مارے گئے جن میں القاعدہ کے اہم رہنما بھی شامل تھے۔


پاکستانی حکومت نے ڈرون حملوں کو اپنی سلامتی اور خود مختاری کے خلاف قرار دیتے ہوئے امریکا سے بارہا یہ حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا مگر امریکا نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور ان حملوں کو جاری رکھا۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوا کہ ادھر پاکستانی حکومت نے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ادھر امریکا نے حملوں کا سلسلہ مزید تیز کر دیا۔ ان حملوں کے بارے میں پاکستانی حکومت کا موقف رہا ہے کہ اس سے عوام میں حکومت اور امریکا مخالف جذبات ابھرتے ہیں اور دہشت گرد پاکستانی حکومت کو اس کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے اندرون ملک دہشت گردی کی کارروائیاں تیز کر دیتے ہیں۔

پاکستانی حکومت کا موقف اپنی جگہ مگر اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ڈرون حملوں میں دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد کے ہلاک ہونے کا فائدہ پاکستان کو بھی پہنچا اور وہ دہشت گرد جو امن و امان کے مسائل پیدا کر رہے تھے ان حملوں میں مارے گئے۔ بعض حلقوں کی جانب سے جمعرات کو ہونے والے ڈرون حملوں کو تنقید کا نشانہ اس لیے بھی بنایا جا رہا ہے کہ پاک فوج کی شمالی وزیرستان موجودگی میں یہ حملہ تشویشناک ہے۔ حکومت پاکستان کو امریکا پر واضح کر دینا چاہیے کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی کے خلاف ان حملوں کو برداشت نہیں کرے گا۔
Load Next Story