چیمپئینز ون ڈے کپ میں شریک قومی کرکٹرز میچ فیس سے لاعلم

سلیم خالق  جمعرات 12 ستمبر 2024
(فوٹو: ٹیپ میڈ)

(فوٹو: ٹیپ میڈ)

  کراچی: چیمپئنز کپ میں شریک قومی کرکٹرز تاحال اپنی میچ فیس سے لاعلم ہیں، سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت انھیں فی میچ3 لاکھ 22 ہزار سے زائد رقم دی جاتی، البتہ ابھی نئے معاہدوں کا اعلان ہی نہیں ہوا۔

پی سی بی کے مطابق فی الحال تمام کرکٹرز کو ڈومیسٹک ایونٹ کا یکساں معاوضہ ملے گا۔ دوسری جانب مینٹورز کے وارے نیارے ہیں، وہ ایک ہی جست میں بابر اعظم اور شاہین آفریدی جیسے موجودہ کرکٹرز سے بھی زیادہ 50 لاکھ روپے معاوضہ لینے والے بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق چیمپئنز کپ ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ جمعرات سے فیصل آباد میں شروع ہو گا، اس میں تمام اسٹار پاکستانی کرکٹرز بھی ایکشن میں ہیں، البتہ ابھی تک انھیں اپنی میچ فیس کا کوئی اندازہ نہیں ہے، قومی سینٹرل کنٹریکٹ پانے والے کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک میچ کھیلنے پر انٹرنیشنل مقابلے کی آدھی میچ فیس دی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئنز ون ڈے کپ؛ اسکواڈز اور کپتانوں کا اعلان ہوگیا

گذشتہ کنٹریکٹ کی ون ڈے میچ فیس 6 لاکھ44 ہزار620 روپے تھی، اس لحاظ سے پلیئرز کو 3 لاکھ 22 ہزار 310 روپے فی میچ ملتے، البتہ پی سی بی کا کہنا ہے کہ چونکہ کھلاڑیوں سے ابھی نئے معاہدے نہیں ہوئے لہذا فی الحال ڈومیسٹک کرکٹرز کے برابر ہی فیس دی جائے گی۔

یاد رہے کہ چیمپئنز کپ کا پاکستانی ڈومیسٹک کیلنڈر سے ہٹ کر انعقاد کیا جا رہا ہے، ڈومیسٹک کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کو پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کی میچ فیس60 ہزار روپے ملتی ہے، نان پلئینگ ممبر کو 20 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کرکٹ کھیلنی ہے یا نہیں! سرفراز نے احمد، عمر اکمل کو اہم مشورہ دیدیا

دوسری جانب ایونٹ کے پانچوں مینٹورز وقار یونس، مصباح الحق، شعیب ملک، سرفراز احمد اور ثقلین مشتاق کے حوالے سے ابتدائی اطلاعات یہ سامنے آئی تھیں کہ وہ صرف چیمپئنز کپ کے دوران ہی کام کریں گے، اس کے عوض 50 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔

البتہ پی سی بی نے ان سے پورے سال کا معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت ماہانہ 50 لاکھ ملیں گے، وہ حالیہ ایونٹ کے بعد بھی اکیڈمیز میں کھلاڑیوں کی رہنمائی کریں گے، ٹیلنٹ کی تلاش کیلیے کیمپس بھی لگائیں گے، یوں مینٹورز ایک ہی جست میں بابر اعظم ،شاہین آفریدی اور محمد رضوان جیسے کرکٹرز سے بھی آگے نکل گئے، تینوں کو گذشتہ کنٹریکٹ میں 45 لاکھ روپے ماہانہ ملنا تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔