اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی کا اجلاس آج ہوگا
شرح سود میں ڈیڑھ فیصد تک کمی کا امکان ہے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مانیٹری پالیسی کا اجلاس آج ہوگا جس میں شرح سود کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق اجلاس میں ملک کی معاشی صورتِ حال کا جائزہ بھی لیا جائے گا جس کو سامنے رکھتے ہوئے شرح سود کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس وقت بنیادی شرح سود ساڑھے انیس فیصد ہے جبکہ مہنگائی کے سنگل ڈیجیٹ میں آنے کے بعد شرح سود میں بڑی کمی کی گنجائش پیدا ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں؛ شرح سود میں ایک سے 1.5 فیصد تک کمی کا امکان
ملک کے بیشتر صنعتکاروں اور تاجروں نے مرکزی بینک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 3 سے 4 فیصد تک کمی کرے۔
پالیسی ریٹ میں کسی بھی بڑی کمی کے نتیجے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گھٹ جائیں گے، جس سے روپے کہ قدر میں کمی واقع ہوگی۔
اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے 10 جون کو شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اور 29 جولائی کو ایک فیصد کمی کی تھی۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق اجلاس میں ملک کی معاشی صورتِ حال کا جائزہ بھی لیا جائے گا جس کو سامنے رکھتے ہوئے شرح سود کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس وقت بنیادی شرح سود ساڑھے انیس فیصد ہے جبکہ مہنگائی کے سنگل ڈیجیٹ میں آنے کے بعد شرح سود میں بڑی کمی کی گنجائش پیدا ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں؛ شرح سود میں ایک سے 1.5 فیصد تک کمی کا امکان
ملک کے بیشتر صنعتکاروں اور تاجروں نے مرکزی بینک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 3 سے 4 فیصد تک کمی کرے۔
پالیسی ریٹ میں کسی بھی بڑی کمی کے نتیجے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گھٹ جائیں گے، جس سے روپے کہ قدر میں کمی واقع ہوگی۔
اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے 10 جون کو شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اور 29 جولائی کو ایک فیصد کمی کی تھی۔