
صوبائی وزیراطلاعات عظمی بخاری کا بیان میں کہنا تھا کہ پہلی ناکام بغاوت کے ثمرات اب تک ملک اور ان کی جماعت بھگت رہے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے بارے میں غلاطت بکنے سےقبل اپنے گھر کی خواتین کا خیال کر لیتے۔ سیاسی میدان اورکارکردگی میں مریم نواز کا مقابلہ کرنے کے بجائے ذاتیات پر حملے کرکے ہیرو بنتے ہوئے شرم آنا چاہیے۔
عظمی بخاری نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل کے قیدی کی شیطانی سوچ صوبوں کو آپس میں لڑوانا ہے۔ صوبائیت اور لسانی کارڈ اڈیالہ جیل کے قیدی کے اپنے گلے پڑیں گے۔ دن کے وقت یہ لوگ بھیڑیے بنتے اور رات کو لومڑی کی طرح معافیاں مانگتے اورپاؤں پکڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پچھلے چھ سالوں میں جو بھی ترقی کی راہ میں رخنے ڈالے گئے وہ ایک ہی جماعت نے ڈالے۔ جس صوبے میں ان کی 11 سال سے حکومت ہے وہاں بے روزگاری، غربت اور مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔ خیبر پختونخواہ حکومت کو چار کروڑ پختونوں کے بجائے ایک مکار اور بدیانت شخص کی فکر ہے۔ ایک طرف اسٹیبلشمنٹ کو دھمکیاں دیتے دوسری طرف معافیاں مانگتے ہیں،یہ ان کی اوقات ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ کے پی اسمبلی میں وزیراعلی کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ علی امین گنڈاپور کو ان کی اپنی جماعت کے لوگ ہی مسٹر 10 پرسنٹ کا لقب دے رہے ہیں۔ یہ لوگ سیاسی شہید بننے کے لیے سیاسی خودکشیاں کر رہے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔