ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار وہ نہیں جو ہونی چاہیے وزیر آئی ٹی
اب بھی ایک سب میرین کیبل میں مسئلہ ہے جو اکتوبر کے آخر تک ٹھیک ہو جائے گی، شزا فاطمہ
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار ملک میں جو آرہی ہے، اس طرح سے نہیں ہے جیسے ہونی چاہیے، انٹرنیٹ کی سست روی کے حوالے سے کچھ مسائل کا سامنا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ نے کہا کہ کچھ اسپیکٹرم کا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے انٹرنیٹ میں مسئلہ رہتا ہے، انٹرنیٹ کی رفتار ملک میں جو آرہی ہے، اس طرح سے نہیں ہے جیسے ہونی چاہیے، انٹرنیٹ کی سست روی کے حوالے سے کچھ مسائل کا سامنا ہے۔
وزیرمملکت نے کہا کہ مسلسل آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام سیکٹر سے رابطے میں ہیں تاکہ مسائل حل ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ اب بھی ایک سب میرین کیبل میں مسئلہ ہے جو اکتوبر کے آخر تک ٹھیک ہو جائے گی۔
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ ہماری یوتھ کی بنیاد انٹرنیٹ ہے، کوشش ہے کہ ہر گھر تک انٹرنیٹ کو فراہم کریں۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی اے ایک ویب مینجمنٹ سسٹم آپریٹ کرتا ہے، وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایکس (ٹوئٹر) بلاک ہوا ہے۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ پی ٹی اے وی پی این کو رجسٹرڈ کررہا ہے، انہوں نے بتایا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل جلد ایوان میں پیش کریں گے کیونکہ پاکستان میں سائبر سیکورٹی کے مسائل ہیں۔
وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ فنانشل فراڈ سے متعلق بھی مسائل کا سامنا ہے مگر کسی بھی صورت بزنس کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔