غزہ پر پہلے کے مقابلے میں دگنی طاقت سے حملے کریں گے اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی

غزہ پر حملوں کو روکنے کے لیےکوئی عالمی دباؤ نہیں اور اگر ایسا دباؤ ڈالا گیا تو اس کی مزاحمت کی جائے گی،نیتن یاہو


ویب ڈیسک July 11, 2014
کوئی عالمی دباؤ غزہ کے خلاف آپریشن سے نہیں روک سکتا۔ اسرائیلی وزیراعظم۔ فوٹو: رائٹرز/ فائل

اقوام متحدہ کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ غزہ پر پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ حملے کریں گے جبکہ دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے اسرائیلی حملوں پر تحفظات کا اظہارکیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ پر حملوں کو روکنے کے لیے ان پر کوئی عالمی دباؤ نہیں اور اگر کوئی ایسا دباؤ ڈالا گیا تو اس کی مزاحمت کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی امریکی صدر براک اوباما اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ٹیلی فون پر مثبت گفتگو ہوئی ہے تاہم کوئی عالمی دباؤ انہیں غزہ کے خلاف آپریشن سے نہیں روک سکتا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کےانسانی حقوق کے ادارے کی ہائی کمشنر نیوی پیلے حملوں پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آیا اسرائیلی فوجی آپریشن عالمی جنگ قوانین کے مطابق ہیں کیونکہ عالمی قوانین جنگ کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنانے سے روکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی رپورٹس سامنے آرہی ہیں کہ اسرائیلی حملوں میں بچوں کی اموات ہوئی ہیں۔

ادھر مصر اور ترکی نے اسرائیلی حملوں کوفوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے، ترک وزیر اعظم طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل کا وجود جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہے اور وہ راکٹ حملوں کو جواز بنا کر فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس کے راکٹ حملوں میں ایک بھی اسرائیلی نہیں مارا گیا جبکہ اسرائیل کے انسانیت سوز حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ عالمی میڈیا نے اس بات کو واضح کردیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں معصوم بچوں سمیت خواتین بھی بڑی تعداد میں شہید ہوئی ہیں جب کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق زخمی ہونے والے 675 افراد میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں