نیب نے حیدر آباد سے پنشن فراڈ کیس کے 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا
تمام گرفتاریاں پنشن فنڈز میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے حوالے سے کی گئی ہیں
قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے حیدرآباد میں بڑی کارروائی کی اور پنشن فراڈ کیس کے 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب ذرائع نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کے دو افسران، محکمہ جنگلات کے دو افسران اور دو ایجنٹس کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد میں حیدرآباد ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کے دو اکاؤنٹنٹس اور محکمہ جنگلات کے دو افسران شامل ہیں اور ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کے دو ایجنٹس بھی گرفتار کرلیے گئے ہیں۔
نیب ذرائع نے بتایا کہ تمام گرفتاریاں پنشن فنڈز میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے حوالے سے کی گئی ہیں اور نیب کراچی نے کروڑوں روپے کے پنشن فراڈ کیس کے سلسلے میں حیدرآباد ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر سے تفصیلات طلب کی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کی جانب سے تفصیلات نیب کو فراہم نہیں کی جا رہی تھیں تاہم اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کو خط لکھ کر حیدرآباد اکاؤنٹس آفس کو ریکارڈ فراہم کرنے کا پابند کرنے کا کہا گیا تھا۔
نیب حکام نے بتایا کہ نیب کی متعدد کوششوں کے باوجود پنشن فراڈ کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی جارہی تھیں، احکامات نہ ماننے پر ایک روز قبل اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ نے حیدرآباد کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر ضمیر کھوکھر کو ہٹا کر ان کی جگہ فیض افتخار کو مقرر کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب ذرائع نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کے دو افسران، محکمہ جنگلات کے دو افسران اور دو ایجنٹس کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد میں حیدرآباد ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کے دو اکاؤنٹنٹس اور محکمہ جنگلات کے دو افسران شامل ہیں اور ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کے دو ایجنٹس بھی گرفتار کرلیے گئے ہیں۔
نیب ذرائع نے بتایا کہ تمام گرفتاریاں پنشن فنڈز میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے حوالے سے کی گئی ہیں اور نیب کراچی نے کروڑوں روپے کے پنشن فراڈ کیس کے سلسلے میں حیدرآباد ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر سے تفصیلات طلب کی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس کی جانب سے تفصیلات نیب کو فراہم نہیں کی جا رہی تھیں تاہم اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کو خط لکھ کر حیدرآباد اکاؤنٹس آفس کو ریکارڈ فراہم کرنے کا پابند کرنے کا کہا گیا تھا۔
نیب حکام نے بتایا کہ نیب کی متعدد کوششوں کے باوجود پنشن فراڈ کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی جارہی تھیں، احکامات نہ ماننے پر ایک روز قبل اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ نے حیدرآباد کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسر ضمیر کھوکھر کو ہٹا کر ان کی جگہ فیض افتخار کو مقرر کردیا ہے۔