آئن اسٹائن کا ایٹم بم سے متعلق خط لاکھوں ڈالر میں نیلام
خط میں آئن اسٹائن نے اس وقت کے امریکی صدر پر نیوکلیئر پروگرام قائم کرنے کے حوالے سے فوری اقدامات کے لیے زور دیا تھا
مشہور سائنس دان البرٹ آئن اسٹائن کا امریکی صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کو پہلا ایٹم بم بنانے کے لیے لکھاجانے والا خط 39 لاکھ ڈالر (1 ارب 8 کروڑ 62 لاکھ پاکستانی روپے) میں نیلام کر دیا گیا۔
کرِسٹیز آکشن ہاؤس کے مطابق منگل 10 ستمبر کو نیلام ہونے والا یہ خط آئن اسٹائن کا اصلی خط ہے جو ان کے شاگرد لیو سیلارڈ نے محفوظ کر لیا تھا اور بعد ازاں نادر اشیاء اکٹھا کرنے والے افراد کے پاس موجود رہا۔
1939 میں لکھے جانے والے دو صفحات پر مشتمل اس خط میں آئن اسٹائن نے امریکی صدر پر نیوکلیئر پروگرام قائم کرنے کے حوالے سے فوری اقدامات کے لیے زور دیتے ہوئے خبردار کیا گیا تھا کہ نازیوں کے پاس بھی ایٹم بم بنانے کی صلاحیت ہوسکتی ہے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ یہ چیز قابلِ تصور ہے کہ نئی قسم کے انتہائی طاقتور بم بنائے جا سکتے ہیں۔
آئن اسٹائن کا نام اس خط میں ایک بار آیا ہے، جبکہ یہ خط درحقیقت سائنس دان لیو سیلارڈ نے لکھا تھا۔ ان کا خیال تھا کہ اگر خط پر آئن اسٹائن دستخط کردیں تو مراسلہ صدر کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔
نیلامی میں اس خط کے علاوہ مائیکروسافٹ کے آنجہانی شریک بانی پال ایلن (جن کا انتقال 2018 میں ہوا) کی جمع کی گئی نادر اشیاء بھی فروخت کے لیے پیش کی گئیں۔