وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی کے ملازمین کا واجبات کی عدم ادائیگی پر چھٹے روز بھی احتجاج
اساتذہ اور ملازمین کا احتجاج، کلاسسز کا بائیکاٹ اور مین شاہراہ پر علامتی دھرنا
وفاقی اردو یونیورسٹی (گلشن کیمپس ) کے ملازمین و اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف چھٹے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے دوران جزوی طور پر کلاسز کا بائیکاٹ اور یونیورسٹی روڈ بھی بلاک کیا جو کچھ دیر بعد ہی کھول دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن شاخ کے اساتذہ اور ملازمین احتجاج میں شریک ہوئی اور اپنی تنخواہیں جاری کرنے کا مطالبہ کیا، مظاہرے میں نان ٹیچنگ کی تعداد زیادہ تھی۔
اساتذہ و ملازمین نے ہاؤس سیلنگ الاؤنس کو جواز بنا کر احتجاج شروع کیا تھا۔ جامعہ میں تدریسی اور انتظامی امور کے بائیکاٹ سے براہ راست ہزاروں طلبہ کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے ہاؤس سیلنگ کی ادائیگیاں ملازمین کے گھروں کے انسپیکشن اور تصدیق سے مشروط کردی گئی ہے۔
مظاہرین نے اساتذہ و ملازمین کا تنخواہ اور ہاوس سیلنگ فوری ادا کرنے کامطالبہ کیا مظاہرین نے کہا چھے ماہ کی ہاوس سیلنگ ادا کی جائے، کٸی ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں، ملازمین کے مطالبات میں رٹائرڈ ملازمین کو 3 ماہ سے واجب الاداد پنشن کی ادائیگی، 5 ماہ کی ہاؤس سیلنگ اور میڈیکل سہولیات کی بحالی شامل ہے، احتجاجی ملازمین کے خلاف جاری شوکاز نوٹس بھی واپس لینے کا مطالبہ شامل ہے۔
احتجاجی مظاہرہن نے مطالبہ کیا ہے کہ اردو یونیورسٹی کے اساتذہ اور غیر تدریسی عمل کے خلاف انتقامی کاروائیوں کو بند کیا جائے،مطالبات کی منظوری تک ملازمین کا احتجاج جاری رہے گا۔ ملازمین تدریسی و غیر تدریسی امور انجام نہیں دیں گے، ملازمین نے یونیورسٹی روڈ پر دھرنا دیا اور انتظامی بلاک میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
مظاہرین نے ہاوس سیلنگ سے متعلق خط منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ مظاہرین نے کہا جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے ہم احتجاجی مظاہرہ جاری رکھیں گے پیر کو ہم ایک اجلاس بلائیں گے