حصص مارکیٹ میں فروخت پر دباؤ 35 پوائنٹس گرگئے

انڈیکس 29318 پر آگیا، 135 کمپنیوں کے بھاؤ میں اضافہ، 134 کے دام کم، سرمایہ کاروں کو 9 ارب کانقصان

مارکیٹ میں حاضری انتہائی کم، کاروباری حجم 18 فیصد گھٹ گیا، 5 کروڑ 48 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

محدود کاروباری سرگرمیوں اور نئی مانیٹری پالیسی کے انتظار کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی معمولی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے 45.42 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے9 ارب 16 کروڑ 78 لاکھ 40 ہزار 933 روپے ڈوب گئے۔

کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر30.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن فروخت کی شدت میں اضافے سے یہ تیزی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کی وجہ سے مارکیٹ میں حسب روایت تجارتی سرگرمیاں گھٹ گئی ہیں کیونکہ بیشتر اسٹاک ممبران، بروکرز اور سرمایہ کارعمرہ کی ادائیگی کے لیے تعطیلات پر چلے گئے ہیں اور کچھ سرمایہ کارماہ رمضان کے دوران عبادات میں مصروف ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں حاضری انتہائی کم ہوگئی ہے۔


ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر33 لاکھ8 ہزار692 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے9 لاکھ 83 ہزار178 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 23 لاکھ25 ہزار514 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 35.06 پوائنٹس کی کمی سے29318.06 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس34.80 پوائنٹس کی کمی سے20259.83 اور کے ایم آئی30 انڈیکس43.57 پوائنٹس کی کمی سے 47367.37 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 17.78 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر5 کروڑ48 لاکھ64 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 295 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں135 کے بھاؤ میں اضافہ، 134 کے دام میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story