سعودی عرب میں دنیا کا پہلا کامیاب روبوٹک ہارٹ ٹرانسپلانٹ
اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والا ٹرانسپلانٹ ماہرین کی ٹیم نے ہفتوں کی کڑی تیاری کے بعد انجام دیا
سعودی عرب میں آخری اسٹیج کے ہارٹ فیلیئر میں مبتلا 16 سالہ نوجوان میں کامیابی کے ساتھ دنیا پہلا روبوٹک ہارٹ ٹرانسپلانٹ کر دیا گیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق دارالحکومت ریاض میں قائم کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سینٹر میں حاصل ہونے والی یہ عالمی کامیابی ٹرانسپلانٹ کے عمل سے جڑے متعدد طبی پیچیدگیوں کو دور کرنے کے بعد حاصل ہوئی ہے۔
اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والا ٹرانسپلانٹ دل کے مشہور سعودی سرجن ڈاکٹر فیرس خلیل کی رہنمائی میں ماہرین کی ٹیم نے ہفتوں کی کڑی تیاری کے بعد انجام دیا۔
اس عمل کی شروعات تفصیلی منصوبہ بندی سے ہوئی جس کا مقصد درستی کو یقینی اور ممکنہ خطرات کو کم کیا جانا تھا۔ بعد ازاں ٹیم نے ایک خاص طریقے سے مریض کے دل تک رسائی حاصل کی اور سینہ چِیرے بغیر ٹرانسپلانٹ انجام دیا۔
اس طریقہ کار کو مؤثر انداز میں انجام دینے کے لیے ٹیم نے مریض کے ٹرانسپلانٹ سے پہلے تین دن تک سات بار ورچوئل سرجری انجام دی۔
اسپتال کی میڈیکل کمیٹی اور مریض کے خاندان کی جانب سے منظوری ملنے کے بعد ڈاکٹر فیرس خلیل نے ایک ٹیم کا انتخاب کیا اور سرجری سے قبل آپریشن کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جس میں ہر ممبر کے کردار کا تعین کیا گیا۔