چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے جسٹس منیب اختر واک آؤٹ کر گئے۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے جسٹس منیب اختر نے واک آؤٹ کردیا۔
جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز دی، جس پر کمیشن نے اختلاف کیا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے اجلاس میں مجوزہ سفارشات کا مسودہ پڑھا۔ جسٹس منیب اختر نے رائے دی کہ آئینی ترمیم کا معاملہ حتمی ہونے تک اجلاس مؤخر کیا جائے۔
جسٹس منیب اختر نے اپنی رائے میں مزید کہا کہ مئی میں بھی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آئینی ترمیم کی وجہ ہی سے مؤخر کیا گیا تھا۔
جسٹس منیب اختر اور اٹارنی جنرل کے درمیان اہم مکالمہ
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں وقفے سے پہلے جسٹس منیب اختر اور اٹارنی جنرل کے درمیان اہم مکالمہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ گزشتہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا بتایا گیا تھا؟ مجوزہ آئینی ترمیم کے بارے میں بتائیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس سوال کا جواب وزیر قانون دے سکتے ہیں۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ جوڈیشل کمیشن کو یہ سوال پوچھنے کا اختیار نہیں۔ جوڈیشل کمیشن حکومت سے یہ نہیں پوچھ سکتا۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کے جواب کے بعد جسٹس منیب اختر اجلاس سے اُٹھ کر چلے گئے۔