واہگہ بارڈر پر باب آزادی میں توسیع اور تزئین و آرائش کا کام تیزی سے جاری
جون 2024 میں شروع ہونے والا تعمیراتی منصوبہ دسمبر 2025 میں مکمل ہوگا
واہگہ بارڈر پر باب آزادی میں توسیع اور تزئین و آرائش کا کام تیزی سے جاری ہے، جون 2024 میں شروع ہونے والا تعمیراتی منصوبہ دسمبر 2025 میں مکمل ہوگا جس پر 3 بلین لاگت آئے گی۔ واہگہ بارڈر پر نصب قومی پرچم کا پول بھی مزید اونچا کیا جائے گا۔
باب آزادی کی توسیع اور تزئین و آرائش کا کام نیشنل انجیئنرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) کر رہا ہے۔ واہگہ بارڈر پاکستان اور بھارت کے مابین داخلے کا مقام ہے اور یہاں ہر روز ہونے والی پرچم اتارے جانے کی تقریب اور پاکستان رینجرز پنجاب کے جوانوں کی شاندار پریڈ کی وجہ سے ایک اہم سیاحی مقام بھی ہے جو دنیا بھر میں منفرد پہچان رکھتا ہے۔ باب آزادی میں توسیع اور تزئین و آرائش کا مقصد پاکستان اور بھارت کے مابین آمد و رفت اور سیکیورٹی، سہولیات کو بہتر بنانا اور سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
نیسپاک کے منیجنگ ڈائریکٹر زرغم اسحاق خان نے دیگر حکام کے ہمراہ حال ہی میں واہگہ بارڈر کا دورہ کیا اور یہاں تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے تفصیلی کام کے طریقہ کار اور پراجیکٹ کی پیشرفت کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات اٹھانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے قومی پرچم کے پول کی منتقلی کے لیے ریڈیو گرافی کی بھی ہدایت کی تاکہ 410 فٹ اونچے پول کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جا سکے۔
باب آزادی کی توسیع اور تزئین و آرائش منصوبے کا آغاز 10 جون 2024 کو وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیا تھا جب وہ پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ تھے۔ منصوبہ 18 ماہ میں مکمل ہونا ہے جس پر تین بلین روپے لاگت آئے گی اور فنڈز پنجاب حکومت ادا کرے گی۔
یہ منصوبہ مرحلہ وار مکمل ہوگا تاکہ واہگہ بارڈر پر ہونے والی معمول کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں، اسٹیڈیم کی توسیع سے تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش 8 ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ یہاں تاریخی میوزیم، سیاحوں کے لیے جدید انتظار گاہ، لاؤنجز اور مہمانوں کے لیے گرین روم شامل ہے۔
پراجیکٹ کے تحت باب آزادی کا دروازہ شاہی قلعہ لاہور کے عالمگیری دروازے کی طرز پر بنایا جائے گا جبکہ یہاں نصب قومی پرچم کی بلندی بھی مزید بڑھائی جائے گی۔ یہاں نصب پاکستان کا قومی پرچم دنیا کا پانچواں بلند ترین پول ہے جس کی اونچائی 115 میٹر ہے۔ اس پول کی اونچائی 135 میٹر تک بڑھائی جائے گی جس سے یہ دنیا کا تیسرا اونچا ترین پرچم بن جائے گا۔
ماہرین نے بتایا کہ قومی پرچم اور پول کو اس طرز پر تعمیر کیا جائے گا جو تیز ہواؤں اور موسمی تغیرات کا سامنا کر سکے۔ قومی پرچم اور باب آزادی کو رات کے وقت روشن بھی کیا جائے گا جبکہ یہاں پنجاب رینجرز کے افسران اور جوانوں کے لیے دفاتر اور کمرے بھی تعمیر ہوں گے۔
باب آزادی کی توسیع اور تزئین و آرائش کا کام نیشنل انجیئنرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) کر رہا ہے۔ واہگہ بارڈر پاکستان اور بھارت کے مابین داخلے کا مقام ہے اور یہاں ہر روز ہونے والی پرچم اتارے جانے کی تقریب اور پاکستان رینجرز پنجاب کے جوانوں کی شاندار پریڈ کی وجہ سے ایک اہم سیاحی مقام بھی ہے جو دنیا بھر میں منفرد پہچان رکھتا ہے۔ باب آزادی میں توسیع اور تزئین و آرائش کا مقصد پاکستان اور بھارت کے مابین آمد و رفت اور سیکیورٹی، سہولیات کو بہتر بنانا اور سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
نیسپاک کے منیجنگ ڈائریکٹر زرغم اسحاق خان نے دیگر حکام کے ہمراہ حال ہی میں واہگہ بارڈر کا دورہ کیا اور یہاں تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے تفصیلی کام کے طریقہ کار اور پراجیکٹ کی پیشرفت کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات اٹھانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے قومی پرچم کے پول کی منتقلی کے لیے ریڈیو گرافی کی بھی ہدایت کی تاکہ 410 فٹ اونچے پول کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جا سکے۔
باب آزادی کی توسیع اور تزئین و آرائش منصوبے کا آغاز 10 جون 2024 کو وزیر داخلہ محسن نقوی نے کیا تھا جب وہ پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ تھے۔ منصوبہ 18 ماہ میں مکمل ہونا ہے جس پر تین بلین روپے لاگت آئے گی اور فنڈز پنجاب حکومت ادا کرے گی۔
یہ منصوبہ مرحلہ وار مکمل ہوگا تاکہ واہگہ بارڈر پر ہونے والی معمول کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں، اسٹیڈیم کی توسیع سے تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش 8 ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ یہاں تاریخی میوزیم، سیاحوں کے لیے جدید انتظار گاہ، لاؤنجز اور مہمانوں کے لیے گرین روم شامل ہے۔
پراجیکٹ کے تحت باب آزادی کا دروازہ شاہی قلعہ لاہور کے عالمگیری دروازے کی طرز پر بنایا جائے گا جبکہ یہاں نصب قومی پرچم کی بلندی بھی مزید بڑھائی جائے گی۔ یہاں نصب پاکستان کا قومی پرچم دنیا کا پانچواں بلند ترین پول ہے جس کی اونچائی 115 میٹر ہے۔ اس پول کی اونچائی 135 میٹر تک بڑھائی جائے گی جس سے یہ دنیا کا تیسرا اونچا ترین پرچم بن جائے گا۔
ماہرین نے بتایا کہ قومی پرچم اور پول کو اس طرز پر تعمیر کیا جائے گا جو تیز ہواؤں اور موسمی تغیرات کا سامنا کر سکے۔ قومی پرچم اور باب آزادی کو رات کے وقت روشن بھی کیا جائے گا جبکہ یہاں پنجاب رینجرز کے افسران اور جوانوں کے لیے دفاتر اور کمرے بھی تعمیر ہوں گے۔