جوڈیشل کمیشن نے ججوں کی تعیناتی کیلئے رولز کو حتمی شکل دے دی

یقینی بنایا گیا ہے کہ ڈرافٹ رولز آئین کی شقوں کے مطابق ہوں اورتجاویز پر وسیع تر اتفاق رائے پایا گیا، اعلامیہ

سپریم کورٹ نے درخواستوں پر سماعت غیہرمعینہ مدت تک ملتوی کردی—فوٹو: فائل

جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں ججوں کی تعیناتی کے حوالے سے رولز کے ابتدائی ڈرافت کو حتمی شکل دے دی اور28 ستمبر کو کمیشن کا اجلاس ہوگا جس میں رولز کی منظوری کا امکان ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا غیر معمولی اجلاس ہوا جبکہ کمیشن کے رکن جسٹس منیب اختر نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

جوڈیشل کمیشن رولز کمیٹی کے اجلاس بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ آرٹیکل 175اے 4 کے تحت 2010 میں بنائے گئے جوڈیشل کمیشن رولز پر نظرثانی کے لیے مسلسل مطالبہ کیا جاتا رہا، جس پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے جوڈیشل کمیشن رولز میں ترمیم کے لیےقدم اٹھایا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ 8 دسمبر 2023 کو جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی، تمام ہائی کورٹس کے سینئر ججز، اٹارنی جنرل پاکستان، بار کونسل اور صوبائی بار کونسلز کے نمائندگان بھی اس کمیٹی کا حصہ تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس سے جسٹس منیب کا واک آؤٹ

جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ کمیٹی نے رولز ڈرافٹ کرکے جوڈیشل کمیشن کے تمام اراکین کو ارسال کردیا، جوڈیشل کمیشن رولز کمیٹی کا ایک اجلاس 3 مئی کو ہوا جو بعد میں ملتوی ہوا اور عدالتی چھٹیوں کے سبب جوڈیشل کمیشن کا اجلاس نئے عدالتی سال کے بعد رکھا گیا۔

اجلاس کے حوالے سے بتایا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور دیگر اراکین نے رولز ڈرافٹنگ پر شکریہ ادا کیا اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصور علی شاہ سے کہا کہ وہ ڈرافٹ رولز پیش کریں اور دیگر ممبران کو ڈرافٹ رولز پر رائے دینے کے لیے کہا۔

اعلامیے کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے ڈرافٹ رولز آئین کی شقوں کے مطابق ہوں اور پیش کی گئیں تجاویز پر وسیع تر اتفاق رائے پایا گیا اور یہ تجویز بھی دی گئی کہ مختلف کیٹیگریز کے لیے پرفوماز کی تعداد بڑھانے کے لیے رولز میں ترامیم کی جائیں۔

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ رولز کمیٹی کی تجاویز پر اتفاق رائے پیدا کیا گیا۔


اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ چیف جسٹس اور سینئر جج رولز ڈرافٹ رولز کارروائی کے مطابق ڈرافٹ کریں اور اگلا اجلاس 28 ستمبر کو ہوگا۔

اسی طرح ترامیم کے مجوزہ ڈرافٹ میں متعدد تبدیلیوں پر بھی اتفاق رائے ہوا اور نیا ڈرافٹ آئندہ اجلاس میں اراکین کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا اگلا اجلاس 28 ستمبر کو صبح 10بجے ہوگا۔

قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں رولز کے ابتدائی ڈرافٹ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اگلے اجلاس میں ڈرافٹ رولز کی منظوری دی جائے گی جو 28 ستمبر کو ہوگا۔

جوڈیشل کمیشن کے نئے ڈرافٹ کے تحت سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کے لیے تین ناموں پر غور ہوگا۔

ڈرافٹ کے مطابق ہائی کورٹس میں جج تعیناتی کی نامزدگی متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، سینئر جج اور صوبائی بار کونسل کے رکن پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔

اسی طرح ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے بھی تین سینئر ججوں کے ناموں پر غور کیا جائے گا۔

قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے دوران جسٹس منیب اختر اور اٹارنی جنرل کے درمیان اہم مکالمہ ہوا تھا اور جسٹس منیب اختر نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

جسٹس منیب اختر نے اجلاس ملتوی کرنے کی تجویز دی تھی تاہم اس تجویز سے جوڈیشل کمیشن متفق نہیں ہوا اور جسٹس منیب اختر اٹھ کر چلے گئے۔
Load Next Story