شہباز شریف تو خانہ کعبہ میں بھی جھوٹ بولتے رہے شجاعت حسین
سموسے پر بھی نوٹس لینے والے جج سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سوموٹو کیوں نہیں لے رہے، صدر ق لیگ
مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ خانہ کعبہ میں بیٹھ کر جھوٹ بولنے والے دنیا میں بچ گئے لیکن ماڈل ٹاؤن میں 15 بے گناہوں کے قتل کیس میں جھوٹ بولنے والے دنیا اور آخرت میں نہیں بچ سکیں گے۔
شہباز شریف کو چاہیے کہ وہ اخلاقی جرات دکھائیں اور اس گھناؤنے فعل کی ذمے داری قبول کر لیں۔ ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ جج صاحبان کو بھی چاہیے کہ وہ آئین کے تحت اس سانحے کا نوٹس لیں جو ایک سموسے پر بھی سو موٹو نوٹس لیتے رہے ہیں کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے بڑا واقعہ کیا ہو سکتا ہے لیکن اس لیے نوٹس نہیں لیا جا رہا کہ اس میں نواز اور شہباز شریف جیسے بڑے نام ہیں، یہ ضد انا اور انتقام کی بنیاد پر مجرمانہ آرڈر کا المیہ ہے جس میں جتنی ذمے دار انتظامیہ تھی اتنی ہی ذمے دار عدلیہ بھی ہے۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اگر ایف آئی آر درج نہ کی گئی اور کیس نہ سنا گیا تو پھر یہ ایف آئی آر اللہ تعالی کے حضور پیش ہو گی اور کیس بھی وہیں سنا جائے گا۔ چوہدری شجاعت نے شہباز شریف اور اس کے قریبی حواریوں کی الزام تراشی کے بارے میں مزید کہا کہ شہباز شریف تو خانہ کعبہ میں بھی جھوٹ بولتے رہے لیکن حواریوں کو چاہیے کہ وہ بیان دینے سے پہلے اپنے والد صاحبان اور محترم ماؤں کے ہمارے ساتھ رشتے اور تعلق سے آگاہ رہیں، ان میں سے2 کی ماؤں کا تو میں اپنی والدہ کی طرح احترام کرتا ہوں، ان کو بات کرتے ہوئے شرم کی حد برقرار رکھنی چاہیے۔
شہباز شریف کو چاہیے کہ وہ اخلاقی جرات دکھائیں اور اس گھناؤنے فعل کی ذمے داری قبول کر لیں۔ ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ جج صاحبان کو بھی چاہیے کہ وہ آئین کے تحت اس سانحے کا نوٹس لیں جو ایک سموسے پر بھی سو موٹو نوٹس لیتے رہے ہیں کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے بڑا واقعہ کیا ہو سکتا ہے لیکن اس لیے نوٹس نہیں لیا جا رہا کہ اس میں نواز اور شہباز شریف جیسے بڑے نام ہیں، یہ ضد انا اور انتقام کی بنیاد پر مجرمانہ آرڈر کا المیہ ہے جس میں جتنی ذمے دار انتظامیہ تھی اتنی ہی ذمے دار عدلیہ بھی ہے۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اگر ایف آئی آر درج نہ کی گئی اور کیس نہ سنا گیا تو پھر یہ ایف آئی آر اللہ تعالی کے حضور پیش ہو گی اور کیس بھی وہیں سنا جائے گا۔ چوہدری شجاعت نے شہباز شریف اور اس کے قریبی حواریوں کی الزام تراشی کے بارے میں مزید کہا کہ شہباز شریف تو خانہ کعبہ میں بھی جھوٹ بولتے رہے لیکن حواریوں کو چاہیے کہ وہ بیان دینے سے پہلے اپنے والد صاحبان اور محترم ماؤں کے ہمارے ساتھ رشتے اور تعلق سے آگاہ رہیں، ان میں سے2 کی ماؤں کا تو میں اپنی والدہ کی طرح احترام کرتا ہوں، ان کو بات کرتے ہوئے شرم کی حد برقرار رکھنی چاہیے۔