شاہین کو کپتانی سے ہٹانے پر سابق کپتان بھی لب کشائی کردی
ایک سیریز کی بنیاد پر کپتانی سے ہٹانا "غیر منصفانہ" تھا، معین خان
1992 کی ورلڈکپ ٹیم کے رکن اور سابق کپتان معین خان نے بھی شاہین آفریدی کو ٹی20 کی کپتانی سے ہٹائے جانے اور بابراعظم کو دوبارہ قیادت کے فرائض سونپنے پر لب کشائی کردی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان وکٹ کیپر بیٹر معین خان نے کہا کہ شاہین آفریدی کو محض ایک ٹی20 سیریز کی بنیاد پر کپتانی سے ہٹانا "غیر منصفانہ" تھا انہیں مزید وقت دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی میں ٹیم کی قیادت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وہ مختصر ترین فامیٹ میں کپتانی کیلئے بہترین انتخاب تھے تاہم ون ڈے کیلئے انکی جگہ کسی دوسرے کو بنایا جاسکتا تھا تاہم محض ایک سیریز کی بنیاد پر کپتانی ہٹانا ناانصافی ہے پھر آپ اُن سے اچھی کارکردگی کی امید کیسے کرسکتے ہیں؟۔
مزید پڑھیں: شان، بابراعظم کی کپتانی کا مستقبل؛ بورڈ نے بڑا فیصلہ کرلیا
معین خان نے کہا کہ کرکٹ کے تینوں فارمیٹس کا ایک کپتان کا تقرر ہوسکتا ہے لیکن اس کیلئے اس کھلاڑی کا تینوں فارمیٹ کھیلنا اور پرفارم کرنا ضروری ہے، بورڈ جس کو بھی کپتان بنائے اسے وقت دے۔
مزید پڑھیں: شان، بابراعظم کو ڈومیسٹک میں کپتانی کیوں نہیں دی گئی؟
دوسری جانب خبریں گردش کررہی ہیں کہ وکٹ کیپر محمد رضوان کو وائٹ بال فارمیٹ میں کپتانی کے فرائض سونپے جاسکتے ہیں جبکہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود بھی قیادت کو لیکر ریڈار پر آگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ریڈ، وائٹ بال کپتانوں کی تبدیلی کی باز گشت تیز ہوگئی
بنگلادیش کیخلاف حالیہ تاریخی شکست پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ وہ ہوم گراؤنڈ پر مہمان ٹیم کیخلاف پہلی بار ٹیسٹ میچ اور سیریز ہارے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان وکٹ کیپر بیٹر معین خان نے کہا کہ شاہین آفریدی کو محض ایک ٹی20 سیریز کی بنیاد پر کپتانی سے ہٹانا "غیر منصفانہ" تھا انہیں مزید وقت دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی میں ٹیم کی قیادت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وہ مختصر ترین فامیٹ میں کپتانی کیلئے بہترین انتخاب تھے تاہم ون ڈے کیلئے انکی جگہ کسی دوسرے کو بنایا جاسکتا تھا تاہم محض ایک سیریز کی بنیاد پر کپتانی ہٹانا ناانصافی ہے پھر آپ اُن سے اچھی کارکردگی کی امید کیسے کرسکتے ہیں؟۔
مزید پڑھیں: شان، بابراعظم کی کپتانی کا مستقبل؛ بورڈ نے بڑا فیصلہ کرلیا
معین خان نے کہا کہ کرکٹ کے تینوں فارمیٹس کا ایک کپتان کا تقرر ہوسکتا ہے لیکن اس کیلئے اس کھلاڑی کا تینوں فارمیٹ کھیلنا اور پرفارم کرنا ضروری ہے، بورڈ جس کو بھی کپتان بنائے اسے وقت دے۔
مزید پڑھیں: شان، بابراعظم کو ڈومیسٹک میں کپتانی کیوں نہیں دی گئی؟
دوسری جانب خبریں گردش کررہی ہیں کہ وکٹ کیپر محمد رضوان کو وائٹ بال فارمیٹ میں کپتانی کے فرائض سونپے جاسکتے ہیں جبکہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود بھی قیادت کو لیکر ریڈار پر آگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ریڈ، وائٹ بال کپتانوں کی تبدیلی کی باز گشت تیز ہوگئی
بنگلادیش کیخلاف حالیہ تاریخی شکست پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ وہ ہوم گراؤنڈ پر مہمان ٹیم کیخلاف پہلی بار ٹیسٹ میچ اور سیریز ہارے۔