کرنسی نوٹ سے موہن جو دڑو کی تصویر ہٹانے پر سندھ کے تحفظات اسٹیٹ بینک کو خط
کرنسی نوٹ سے موہن جو دڑو کی تصویر ہٹانے پر سندھ حکومت کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں گورنر اسٹیٹ بینک کو خط لکھ دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ کی جانب سے کرنسی نوٹ سے موہن جو دڑو کی تصویر ہٹانے کے معاملے پر گورنر اسٹیٹ بینک کو خط لکھا گیا ہے، جس میں محکمہ ثقافت کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے پر غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 10 روپے کے نوٹ پر 1970ء میں موہن جو دڑو کی تصویر موجود تھی، بعد میں 20 روپے کے نوٹ پر موہن جو دڑو کی تصویر لگائی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہمارے علم میں آیا کہ اب 20 روپے کے نوٹ سے موہن جو دڑو کی تصویر ہٹاکر باب خیبر کی تصویر لگائی گئی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ موہن جو دڑو صرف تاریخی نہیں بلکہ یونیسکو کی جانب سے ورلڈ ہیریٹیج سائٹ ہے جوکہ ایک اعلیٰ اور شاندار تہذیب کی پہچان ہے۔ موہن جو دڑو دنیا کی قدیمی شہری آبادیوں میں سے ایک ہے۔ موہن جو دڑو 5 ہزار سال پرانی تاریخی تہذیب کا وارث ہے۔ موہن جو دڑو کا ہمارے کرنسی نوٹ پر ہونا ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔
صوبائی محکمہ ثقافت کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نئے نوٹوں پر سندھ اور پاکستان کی اس شاندار ثقافت کو نظرانداز کرنا درست عمل نہیں ہوگا۔ مجھے امید ہے آپ اس معاملے پر غور کریں گے۔ موہن جو دڑو کی عالمی اہمیت اور قدیمی ورثے کو صحیح طور پر تسلیم کیا جائے۔