مخصوص نشستیں کیس سپریم کورٹ کی وضاحت پر تحریک انصاف کا خیرمقدم
یہ سارا معاملہ صاف ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران ہیں ان کا اسٹیٹس کلیر ہو چکا ہے، قائد حزب اختلاف سینیٹ
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز اور عون عباس نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر وقت ضائع کیے بغیر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس پر کورٹ نے واضح طور پر نشستوں پر فیصلہ سنایا۔
انہوں نے کہا کہ اب سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ نے فیصلہ دیا اور وضاحت کی ہے، یہ سارا معاملہ صاف ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران ہیں ان کا اسٹیٹس کلیر ہو چکا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ رحیم یار خان میں الیکشن ہوا اور آج صبح ہی ان کا نوٹیفیکیشن آگیا جبکہ عام انتخابات کو 6 ماہ ہوگئے اور الیکشن کے نتائج کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مخصوص نشست کیس : فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے، سپریم کورٹ
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس وقت ملک کا سب سے بڑا متنازع الیکشن کروانے کا ذمہ دار ہے، پی ٹی آئی کے حوالے سے فیصلے نہیں ہوتے اور دوسری طرف فورم فیصلہ ہو جاتا ہے، فری اینڈ فئیر الیکسن کروانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ لوکل باڈی کے الیکشن بھی تاخیر کا شکار ہیں اور یہ بدنیتی پر مبنی ہے جس سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج کا تاحال اعلان نہیں کیا جبکہ الیکشن ٹرایبیونل ابھی تک تاخیر کا شکار ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز اور عون عباس نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر وقت ضائع کیے بغیر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس پر کورٹ نے واضح طور پر نشستوں پر فیصلہ سنایا۔
انہوں نے کہا کہ اب سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ نے فیصلہ دیا اور وضاحت کی ہے، یہ سارا معاملہ صاف ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران ہیں ان کا اسٹیٹس کلیر ہو چکا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ رحیم یار خان میں الیکشن ہوا اور آج صبح ہی ان کا نوٹیفیکیشن آگیا جبکہ عام انتخابات کو 6 ماہ ہوگئے اور الیکشن کے نتائج کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مخصوص نشست کیس : فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے، سپریم کورٹ
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس وقت ملک کا سب سے بڑا متنازع الیکشن کروانے کا ذمہ دار ہے، پی ٹی آئی کے حوالے سے فیصلے نہیں ہوتے اور دوسری طرف فورم فیصلہ ہو جاتا ہے، فری اینڈ فئیر الیکسن کروانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ لوکل باڈی کے الیکشن بھی تاخیر کا شکار ہیں اور یہ بدنیتی پر مبنی ہے جس سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج کا تاحال اعلان نہیں کیا جبکہ الیکشن ٹرایبیونل ابھی تک تاخیر کا شکار ہیں۔