- پاک انگلینڈ سیریز؛ میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- تھانہ آئی نائن میں درج مقدمہ؛ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- ایران کو حملوں کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیل کی دھمکی
- کوہلی، روہت نے بنگلادیشی کرکٹر کی حوصلہ افزائی کرکے مداحوں کے دل جیت لیے
- خاتون و مرد کو قتل اور لاشیں پلاسٹک ڈرم میں بند کرکے پھینکنے والا اشتہاری گرفتار
- کراچی میں تیز ہواؤں کے سبب موسم معتدل رہنے کا امکان
- سعودی عرب میں پاکستانی گداگر؛ حل کیا ہے؟
- پختونخوا؛ نگراں دور میں بھرتیوں کیلیے الیکشن کمیشن سے این او سی لینے کا انکشاف
- کراچی؛ کال سینٹرز کے ذریعے حوالہ ہنڈی میں ملوث 6ملزمان گرفتار
- پاک انگلینڈ سیریز؛ سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا
- اسکوئیڈ سے متاثر ہو کر سائنس دانوں نے خاص کپڑا بنا لیا
- "کنگ" نے بادشاہت کیوں چھوڑ دی
- گوگل سرچ پر گھنٹوں صرف کرنے والا نوکری سے فارغ
- گھر کے کارپٹ بچوں کے لیے خطرہ قرار
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹرافی پر قبضے کیلئے جنگ کا آغاز آج ہوگا
- لاپتا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت اڈیالہ جیل کے 4 ملازمین برطرف
- دن بھر کام کاج کرتے ؛ کیا آپ ہر وقت تھکے تھکے رہتے ہیں؟
- منکی پاکس کی علامات اور حفاظی تدابیر
- ٹماریلو یا ٹومیٹو ٹری
- ڈنمارک میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب 2 دھماکے، 3 نوجوان گرفتار
آئینی ادارہ ہیں کوئی دھمکی قبول نہیں، الیکشن کمیشن ذرائع کا سپریم عدالت کی وضاحت پر ردعمل
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع نے سپریم کورٹ کی رائے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل درآمد میں کسی قسم کی تاخیر کا ذمہ دار ادارہ نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں پر اپنا مختصر فیصلہ 12 جولائی 2024 کو سنایا تھا، اس کے جواب میں الیکشن کمیشن نے قانونی مدت کے اندر یعنی 25 جولائی 2024 کو نظر ثانی درخواست دائر کی تھی۔
مزید پڑھیں: مخصوص نشست کیس : فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے، سپریم کورٹ
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق تقریباً 2 ماہ کے بعد، 14 ستمبر 2024 کو سپریم کورٹ نے درخواست پر حکم جاری کیا۔ جس پر وضاحت کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے کسی قسم کی تاخیر کا ذمہ دار نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم: سپریم کورٹ کی وضاحت کے بعد حکومت کی 8 آزاد اراکین سے رابطوں کی کوشش
ذرائع نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور وہ اپنے خلاف کسی بھی قسم کی دھمکی کو قبول نہیں کرے گا، آئینی اداروں کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ قطعی طور پر نامناسب ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔