غزہ پرصیہونی سفاکیت کے نتیجے میں 136 فلسطینی شہید 700 سے زائد زخمی

غزہ پرحملے روکنے کیلئے کوئی عالمی دباؤ نہیں اور اگر ایسا دباؤ ڈالا گیا تو اس کی مزاحمت کروں گا، اسرائیلی وزیراعظم


ویب ڈیسک July 12, 2014
غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نیتجے میں اب تک 135 معصوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ فوٹو؛ اے ایف پی

صیہونی فورسز کی مقبوضہ غزہ کی پٹی میں سفاکانہ کارروائیاں مسلسل جاری ہیں اوراس دوران اسرائیلی جیٹ طیاروں کی بمباری میں مزید 31 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے جس کے بعد شہید افراد کی تعداد 136 تک جاپہنچی جب کہ 700 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں دوسری جانب اقوام متحدہ نے ایک بار پھر فریقین سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی جیٹ طیاروں نے غزہ کی پٹی پر مسلسل پانچویں روز بھی شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں مزید 31 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 5 روز سے جاری بمباری میں اب تک 136 نہتے فلسطینی شہید جب کہ 700 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی بمباری کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اسے روکنے اور تعاون کی اپیل کی ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بار پھر فریقین سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ 15 رکنی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں عام شہریوں کو اموات پر انہیں سخت تشویش ہے۔ اس لیے اسرائیل اور فلسطین سے اپل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر جنگ بند کردیں اور 2012 کے جنگ بندی کے معاہدے کو بحال کریں۔ برطانیہ، جرمنی، فرانس اور امریکہ نے جنگ بندی کے لیے عالمی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے اتوار کو ویانا میں اجلاس طلب کر لیا ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس بات کی فوری ضرورت ہے کہ جنگ بندی روکنے کے لیے عالمی کوششیں تیز کی جائیں اور فریقین کے درمیان 2012 کےجنگ بندی کے معاہدے کو بحال کیا جائے۔

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی پر امن رہنے کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ پر پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ حملے کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر حملوں کو روکنے کے لیے ان پر کوئی عالمی دباؤ نہیں اور اگر کوئی ایسا دباؤ ڈالا گیا تو اس کی مزاحمت کی جائے گی۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے اسرائیل میں 5 راکٹ فائر کئے گئے جس میں کو ئی جانی نقصان نہیں ہوا، حماس کے راکٹ تل ابیب میں ایک گھر پر گرے جس سے خاتون کو معمولی زخم آئے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے فریقین سے جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا تھا کہ وہ غزہ میں تشدد کو رکوانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے۔ امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیلی جارحیت کو رکوانے کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی جسے اسرائیلی وزیراعظم نے مسترد کر دیا تھا۔ جب کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے جنگ بندی کی کوششوں کے لیے وزارتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں