آئینی ترامیم کے بعد خیبرپختونخوا کے بارے میں بھی ضروری فیصلے کریں گے رہنما مسلم لیگن
آئین بنانا اور اس میں ترامیم کرنا کلی طور پر پارلیمنٹ کا کام ہے، اختیار ولی خان
پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے ترجمان اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ آئین میں ترامیم پارلیمنٹ کا کام ہے، آئینی ترامیم اور قانون سازی کے بعد صوبے کے بارے میں بھی چند ضروری فیصلے کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے صوبائی ترجمان اختیار ولی خان نے بیان میں کہا کہ آئین بنانا اور اس میں ترمیم کرنا کلی طور پر پارلیمنٹ کا کام ہے، تمام اداروں کا دائرہ اختیار طے کرنا بھی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے لیے ایسی قانون سازی کی ضرورت ہے کہ عدلیہ عوام کے لیے کام کرے، عدالتیں شخصیت پرستی، سیاسی مقدموں میں دلچسپی اور فریقین میں امتیازی سلوک اور گڈ ٹو سی یو کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ "ویلنٹائن ڈے" کی جملے بازی چھوڑ کر 50 سے 60 لاکھ عوام کے زیرالتوا مقدمات نمٹائے جائیں، عدلیہ نے اپنی لامتناہی آزادی کا فائدہ نہ کبھی ملک کو پہنچایا اور نہ ہی ملک کے عوام کو پہنچانے کی ضرورت محسوس کی۔
اختیارولی نے موجودہ سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم اور قانون سازی کے بعد خیبرپختونخوا کے بارے میں بھی چند ضروری فیصلے کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے صوبائی ترجمان اختیار ولی خان نے بیان میں کہا کہ آئین بنانا اور اس میں ترمیم کرنا کلی طور پر پارلیمنٹ کا کام ہے، تمام اداروں کا دائرہ اختیار طے کرنا بھی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے لیے ایسی قانون سازی کی ضرورت ہے کہ عدلیہ عوام کے لیے کام کرے، عدالتیں شخصیت پرستی، سیاسی مقدموں میں دلچسپی اور فریقین میں امتیازی سلوک اور گڈ ٹو سی یو کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ "ویلنٹائن ڈے" کی جملے بازی چھوڑ کر 50 سے 60 لاکھ عوام کے زیرالتوا مقدمات نمٹائے جائیں، عدلیہ نے اپنی لامتناہی آزادی کا فائدہ نہ کبھی ملک کو پہنچایا اور نہ ہی ملک کے عوام کو پہنچانے کی ضرورت محسوس کی۔
اختیارولی نے موجودہ سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم اور قانون سازی کے بعد خیبرپختونخوا کے بارے میں بھی چند ضروری فیصلے کریں گے۔