جاپان میں یونیورسٹی کی طالبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں اپنا سر منڈوالیا

جاپان کی یونیورسٹیز میں فلسطین کے حق اظہار یکجہتی کیمپ لگائے گئے


ویب ڈیسک September 15, 2024
جاپان کی یونیورسٹیز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے کیمپ لگائے گئے

جاپان میں فلسطینیوں کی حمایت کے لیے لگائے کیمپ میں شامل یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کا انوکھا طریقہ اختیار کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی یونیورسٹیز کے طلبا نے فلسطین یکجہتی کیمپ میں بڑی تعداد میں شرکت کی جو امریکا سمیت دنیا بھر کی جامعات میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے احتجاج کا تسلسل ہے۔

دنیا میں بھر میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف یونیورسٹیوں کے طلباء کے احتجاج نے عالمی تحریک کی صورت اختیار کرلی ہے جس کا مقصد مظلوموں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کرنا ہے۔

جاپان میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے کیمپ میں ایک طالبہ نے احتجاجاً اپنے بال کاٹ لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد غزہ میں کی گئی نسل کشی اور ہولوکاسٹ کی نسل کشی میں تعلق کو اجاگر کرنا ہے۔

طالبہ نے کہا کہ جب میں نے ہولوکاسٹ کی علامت کے بارے میں سوچا تو میں نے ایک یہودی مرد اور عورت کی سر مونڈنے والی تصویر پر غور کیا۔

طالبہ نے کہا کہ غزہ اور ہولوکاسٹ میں ہونے والی نسل کشی ایک جیسی ہونے کے باوجود کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت کرنے والی طالبات پر صہیونیوں نے حملہ کیا تھا جو سمجھ سے بالا تر ہے۔

طالبہ نے کہا کہ ایک عمل جو پہلے غلط اب وہی عمل آپ کے مخالفین پر ہو تو تب بھی وہ غلط ہی رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔