آئینی ترامیم پر وسیع اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے وزیراطلاعات

کوشش ہے کہ آئینی ترامیم پر جامع مشاورت کے بعد آج ہی پیش رفت ہو، عطااللہ تارڑ


ویب ڈیسک September 15, 2024
وفاقی وزیراطلاعات پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے—فوٹو: اسکرین گریب

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آئینی ترامیم پر وسیع تر اتفاق رائے پید کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مشاورت کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے، میثاق جمہوریت میں وعدہ کیا گیا تھا کہ انصاف کی فراہمی آسان بنائی جائے گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں انصاف کا نظام بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ان ترامیم سے ہر پاکستانی کی زندگی میں بہتری آئے گی، پارلیمنٹ آئین اور قانون میں ترمیم کا حق رکھتی ہے، عوام نے اپنے ووٹوں سے منتخب کر کے ہمیں پارلیمنٹ میں بھیجا ہے لہٰذا یہ ہمارے فرائض میں شامل ہے کہ عوام کے مفاد میں ایسی قانون سازی کی جائے جس سے انہیں فائدہ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مثبت اور جامع مشاورت مکمل کرنے کی کوشش جا رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ آج ہی اس پر پیش رفت ہو جائے، میڈیا کو ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ہے، پیپلز پارٹی کے وفد نے بھی ان سے ملاقات کی ہے، انصاف کے حصول کے لیے اچھا قدم اٹھایا گیا ہے تو اس کے حق میں آواز اٹھائی جانی چاہیے، آئینی ترامیم پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہو سکتی ہے، سیر حاصل گفتگو ہو جائے تو اچھی بات ہے، مشاورت کے نتیجے میں اتفاق رائے پیدا ہو جائے تو اس میں بہتری ہے، کوشش ہے کہ عوام تک ترامیم کے حوالے سے اچھی خبر جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ترامیم جب سامنے آئیں تو سب کو خوشی ہو۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ مشاورت کے نتیجے میں زیادتی اچھی ان پٹ آتی ہے، قانونی ماہرین بہترین رائے سے آگاہ کرتے ہیں، آج جمہوریت کا دن بھی ہے اور یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس مشاورت کا حصہ ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔