حسینہ کے بعد پاک بنگلہ دیش روابط میں بہتری کی امیدیں
مبصرین کے مطابق تلخ تاریخ کے باوجود بنگلہ دیش میں پاکستان کیلئے خیرسگالی کے جذبات پائے جاتے ہیں
اپاک بنگلہ دیش روابط اہم پیش رفت متوقع، دونوں ملکوں نے دوطرفہ تعلقات میں بہتری کیلئے خاموشی سے کام شروع کر دیا۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ شیخ حسینہ کے معزولی نے اسلام آباد ڈھاکہ روابط میں بہتری کی راہ بھی ہموار کی ہے، شیخ حسینہ کے15سالہ دور میں پاکستانی سفارتکاروں کیلیے بنگلہ دیشی حکام تک رسائی آسان نہیں تھی، اس کے برعکس چند ہفتے کے دوران پاکستانی سفارتکاروں نے عبوری حکومت کے ارکان سے متعدد ملاقاتیں کیں.
سربراہ عبوری حکومت ڈاکٹر یونس کیساتھ وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اس سے دوطرفہ روابط میں بہتری کی امیدیں روشن ہوئی ہیں۔ پاکستانی ہائی کمشنر اور بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ کیساتھ ملاقات میں جائنٹ اکنامک کمیشن سمیت دوطرفہ تعاون کا تمام میکانزم بحال کرنے پر بات کی، دوطرفہ تجارتی روابط پر بات چیت کیلئے جائنٹ اکنامک کمیشن فورم شیخ حسینہ کے دور میں غیر فعال رہا۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنر احمد معروف نے مشیر خارجہ توحید حسین سے ملاقات میں پاکستانیوں کیلئے ویزوں کا حصول آسان بنانے،دونوں ملکوں کے مابین پروازوں کی بحالی اور دوطرفہ روابط مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آئندہ ماہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کی ڈاکٹر یونس کیساتھ سائیڈ لائن ملاقات متوقع ہے۔
مبصرین کے مطابق تلخ تاریخ کے باوجود بنگلہ دیش میں پاکستان کیلئے خیرسگالی کے جذبات پائے جاتے ہیں، جن کا اظہار بنگلہ دیش میں پہلی بار قائد اعظم کی برسی منا کر کیا گیا ۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کے پروفیسر شاہد الزمان نے دونوں ملکوں میں نیوکلیئر معاہدہ کی تجویز دی اور پاکستان کو قابل اعتماد پارٹنر قرار دیا، جس کی شرکاء نے پرجوش تائید کی۔