پی ٹی اے کا ایکس ٹویٹر کی بندش سے متعلق مؤقف تبدیل

یہ پروفیشنل مس کنڈکٹ ہے یا غلط بیانی؟ آپ کو یہ ہدایات کس نے دیں، اسکا نام بتائیں، عدالت کا اظہار برہمی


کورٹ رپورٹر September 16, 2024
یہ پروفیشنل مس کنڈکٹ ہے یا غلط بیانی؟ آپ کو یہ ہدایات کس نے دیں، اسکا نام بتائیں، عدالت کا اظہار برہمی

سندھ ہائیکورٹ نے ایکس (ٹویٹر) کی بندش سے متعلق پی ٹی اے کے جانب سے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بیان پر نظر ثانی اپیل کو دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کردیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ایکس (ٹویٹر) کی بندش سے متعلق پی ٹی اے کی جانب سے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بیان پر نظر ثانی اپیل کی سماعت ہوئی۔

پی ٹی اے کے جانب سے مؤقف تبدیل کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ پروفیشنل مس کنڈکٹ ہے یا غلط بیانی؟ آپ کو یہ ہدایات کس نے دیں، اسکا نام بتائیں۔ یقین ہے کہ ہدایات جاری ہوئی ہونگی، لیکن اس وقت ڈپٹی اٹارنی جنرل بھی اس موقع پر خاموش رہے۔ اس معاملے پر چیئرمین پی ٹی اے کو طلب کرسکتے ہیں۔ ہم اس پر توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ میں کہا کہ یہ آپ طے کریں کارروائی آپ خلاف ہو یا ادارے کیخلاف؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مؤقف دیا کہ غیر ارادی طور پر غلطی ہوئی ہے۔کیسز کے دباؤ کے باعث غلط فہمی پیدا ہوئی۔

پی ٹی اے نے ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفیکیشن واپس لے لیا

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ انسانی غلطی نہیں ہے۔ پی ٹی اے کے وکیل خاموش رہ سکتے تھے۔ کسی نے آپ سے پوچھا نہیں تھا، یہ بیان آپ نے ازخود دیا ہے۔ پی ٹی اے کے دوسرے وکیل کہہ بھی رہے تھے کہ ایسی کوئی ہدایات نہیں ملیں، پھر بھی خیال نہیں آیا۔ آپ عدالت سے حکم نامے پر نظر ثانی چاہتے ہیں۔ اگر یہ درخواست نظر ثانی کی ہے تو وہی بینچ سنے گا جس نے آرڈر کیا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ یہ درخواست حکم نامہ واپس لینے یا ترمیم کی ہے۔

پی ٹی اے کا ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن پر یوٹرن، سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم ابھی نا حکم نامہ واپس لے رہے ہیں نا ترمیم کررہے ہیں۔ عدالت نے پی ٹی اے کی درخواست کو دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں