سنی علماء کونسل رہنما صوفی عبد القیوم قتل کیس کے ملزم کی ضمانت منظور

مقدمے میں شریک ملزم ایف آئی اے انسپکٹر کی ضمانت سیشن عدالت سے مسترد ہوچکی ہے

مقدمے میں شریک ملزم ایف آئی اے انسپکٹر کی ضمانت سیشن عدالت سے مسترد ہوچکی ہے

سندھ ہائیکورٹ نے سنی علماء کونسل کے رہنما مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کے مقدمے میں ملزم کی ضمانت منظور کرلی۔

ہائیکورٹ میں صوفی عبد القیوم قتل کیس میں ملزم تنویر احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم تنویر احمد کی قتل کے جرم میں 5 لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرلی۔

مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 اجرتی قاتل گرفتار


استغاثہ کے مطابق مقدمے میں شریک ملزم ایف آئی اے انسپکٹر کی ضمانت سیشن عدالت سے مسترد کی جاچکی ہے۔ سال 2023 میں ملزم کیخلاف تھانہ گلستان جوہر میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا جنہوں نے مولانا صوفی عبدالقیوم کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ ملزمان علی اکبر اور تنویر اُجرتی قاتل ہیں اور ماضی میں سیاسی جماعت کیلئے بھی کام کرچکے ہیں، ملزمان کو مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کیلئے پانچ لاکھ روپے دینے کی یقین دہانی کرائی گئی، ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ مولانا کو پلاٹ کے تنازع پر قتل کیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی مگر تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ نہیں کی بلکہ اجرتی قاتل ہیں، گرفتار ملزمان 2013 میں جیل بھی کاٹ چکے ہیں۔
Load Next Story