راولپنڈی اغواکاروں نے کروڑوں روپے تاوان لیکر کاروباری شخصیت کو چھوڑ دیا
اغوا کاروں نے تاوان کی رقم ملنے میں تاخیر پر مغوی تاجر کے گھر پر شدئد فائرنگ بھی کی
تھانہ روات کے علاقے سے امپورٹ ایکسپورٹ سے وابستہ کاروباری شخصیت کو اغوا کاروں نے کروڑوں روپے تاوان لے کر رہا کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اغوا کاروں نے اٹامک انرجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے تاجر طلہٰ خان کو 13 اگست کو اغوا کرکے ڈالروں میں 8 کروڑ روپے تاوان طلب کیا۔
پولیس نے مغوی کے بیٹے شہزادہ خان کی مدعیت میں پہلے اغوا کا مقدمہ درج کیا پھر اس میں تاوان کی دفعہ کا اضافہ بھی کر دیا۔
مغوی تاجر کے اغوا کے بعد اغوا کاروں نے تاوان کی رقم ملنے میں تاخیر پر مغوی تاجر کے گھر اور ڈرائنگ روم پر شدید فائرنگ بھی کی جس سے گھر کے دروازوں اور کھڑکیوں سمیت کھڑی گاڑیوں میں گولیاں لگنے سے املاک کو شدید نقصان پہنچا۔
اغوا کاروں کی جانب سے فائرنگ کرکے ہراساں کرنے کا مقدمہ بھی مغوی کے بیٹے شہزادہ خان کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ پولیس مقدمات درج کرکے تفتیش میں مصروف تھی کہ اغوا کار مبینہ طور پر کروڑوں روپے تاوان وصول کرکے مغوی کو فیض آباد کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
مغوی کے اہل خانہ نے تاوان کی ادائیگی کے بعد مغوی کے گھر پہنچنے کی تصدیق کر دی۔
مدعی مقدمہ شہزاد خان کے مطابق والد 13 اگست کو اغوا ہوئے جنہیں اغوا کاروں نے ایک ماہ بعد 14 ستمبر کو تاوان وصول کرکے رہا کیا، گھر پر فائرنگ بھی کی گئی جس کی وجہ سے سخت عدم تحفظ کا شکار ہیں لہٰذا تحفظ فراہم کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق اغوا کاروں نے اٹامک انرجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے تاجر طلہٰ خان کو 13 اگست کو اغوا کرکے ڈالروں میں 8 کروڑ روپے تاوان طلب کیا۔
پولیس نے مغوی کے بیٹے شہزادہ خان کی مدعیت میں پہلے اغوا کا مقدمہ درج کیا پھر اس میں تاوان کی دفعہ کا اضافہ بھی کر دیا۔
مغوی تاجر کے اغوا کے بعد اغوا کاروں نے تاوان کی رقم ملنے میں تاخیر پر مغوی تاجر کے گھر اور ڈرائنگ روم پر شدید فائرنگ بھی کی جس سے گھر کے دروازوں اور کھڑکیوں سمیت کھڑی گاڑیوں میں گولیاں لگنے سے املاک کو شدید نقصان پہنچا۔
اغوا کاروں کی جانب سے فائرنگ کرکے ہراساں کرنے کا مقدمہ بھی مغوی کے بیٹے شہزادہ خان کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ پولیس مقدمات درج کرکے تفتیش میں مصروف تھی کہ اغوا کار مبینہ طور پر کروڑوں روپے تاوان وصول کرکے مغوی کو فیض آباد کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
مغوی کے اہل خانہ نے تاوان کی ادائیگی کے بعد مغوی کے گھر پہنچنے کی تصدیق کر دی۔
مدعی مقدمہ شہزاد خان کے مطابق والد 13 اگست کو اغوا ہوئے جنہیں اغوا کاروں نے ایک ماہ بعد 14 ستمبر کو تاوان وصول کرکے رہا کیا، گھر پر فائرنگ بھی کی گئی جس کی وجہ سے سخت عدم تحفظ کا شکار ہیں لہٰذا تحفظ فراہم کیا جائے۔