ایک اور سعودی شہری کو ملک سے غداری پر سزائے موت دیدی گئی

ریاض: سعودی عرب میں ایک مقامی شہری مشال بن سلیمان الغنام کو دہشت گردی اور غداری سمیت سنگین جرائم میں سزائے موت دیدی گئی۔

سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشال بن سلیمان کا تعلق دہشت گرد تنظیم سے تھا اور اس نے ان لوگوں کو ٹھکانہ فراہم کیا جو مملکت کے خلاف دہشت گردی میں ملوث تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ شہری نے مملکت سے وفاداری نبھانے کے بجائے مملکت کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والوں کا ساتھ دیا اور ملک کی نظریاتی و مذہبی بنیادوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔

وزارت داخلہ کے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ سزائے موت پر کس طریقے سے عمل درآمد کیا گیا تاہم سعودی عرب میں عمومی طور پر سر قلم کیا جاتا ہے جس پر عالمی سطح پر کافی تنقید کی جاتی ہے۔

جس کے بعد سے سعودی عرب میں سزائے موت کے لیے سرقلم کرنے کے علاوہ دیگر طریقوں کو بھی استعمال کیا گیا ہے۔

یاد رہے ایک ہفتہ قبل بھی 3 سعودی شہریوں کو انھی الزامات میں سزائے موت دی گئی تھی۔

سعودی عرب میں مملکت اور شاہی خاندان کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا حصہ بننے کی سزا موت ہے۔

اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے سعودی عرب میں پھانسی یا سر قلم کرنے کی سزاؤں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔