کراچی سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال 8 ماہ جزوی بند رہنے کے بعد بحال
بجٹ جاری نہ ہونے کے باعث اسپتال ملازمین جنوری سے تنخواہوں سے محروم تھے
سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال ناگن چورنگی 8 ماہ بعد جزوی طور پر غیر فعال رہنے کے بعد بحال کردیا گیا۔
اسپتال کی ڈائریکٹر آپریشن ڈاکٹر عارف نیاز نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال بجٹ جاری نہ ہونے کے باعث گزشتہ 8 ماہ سے جزوی طور پر غیر فعال تھا، اسپتال کو بجٹ کی فراہمی کے بعد ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہ دے دی گئی ہے جبکہ 5 ماہ کی تنخواہ بھی عنقریب ادا کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ صوبائی محکمہ صحت کے تحت چلنے والے سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال ناگن چورنگی کو 2016 میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ایک این جی او کے ماتحت کردیا گیا تھا۔
جب یہ اسپتال صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت تھا تو اس وقت حکومت سندھ کی جانب سے اسپتال کو سالانہ 10 کڑور روپے کا بجٹ جاری کیا جاتا تھا تاہم 2016 میں اس اسپتال کو این جی او کے ماتحت کیا گیا تو اسپتال کا بجٹ 10 کڑور سے بڑھا کر 44 کڑور روپے کردیا گیا۔
اس اسپتال کو 8 سال سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جارہا ہے لیکن اسپتال میں بروقت تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے آئے دن ملازمین کا احتجاج جاری رہتا ہے، اسپتال میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سمیت عملے کی تعداد 400 ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ اسپتال کی موجودہ انتظامیہ نے اسپتال کے عملے کو جنوری سے اب تک صرف 3 ماہ کی تنخواہ 5 ماہ بعد ادا کی ہے جبکہ 5 ماہ کی تنخواہیں واجب الادا ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں ایکسرے اور لیبارٹری کی سروسز بھی غیرفعال ہیں، جب سے اسپتال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کیا گیا ہے تب سے مریضوں کو حصول علاج میں دشواری کا سامنا ہے۔