ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلیے ایس آئی ایف سی کا تعاون خام مال کی تیاری کیلیے پلانٹس لگانے کا فیصلہ
چین کی دونوں کمپنیوں سے ان منصوبوں میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے دو بڑی چینی کمپنیوں نے پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے خام مال کی تیاری کے لیے اپنے پلانٹس لگانے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے چین کی رینبو انڈسٹریز لمیٹڈ جلد ہی شاؤ شنگ کیمیکل انڈسٹری کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ شروع کرے گی جو ٹیکسٹائل صنعت کی بحالی میں مدد دے گا۔
دونوں کمپنیوں سے ان منصوبوں میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے جس کا مقصد مقامی ٹیکسٹائل کی صنعت کے لیے سستا خام مال تیار کرنا ہے۔
توانائی کے بڑھتے ہوئے ٹیرف ملک میں بیرونی سرمایہ کاری اور ٹیکسٹائل صنعت کے لیے حقیقی چیلنج ہیں جن سے نمٹنے کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔
ٹیکسٹائل صنعت کی بحالی کے لیے ''رینبو گروپ'' اور ''پنجاب ڈائز اینڈ کیمیکل مرچنٹس ایسوسی ایشن'' نے دو روزہ نمائش کا اہتمام کیا۔ دو روزہ نائن کلر اینڈ کیم ایکسپو نے چین، ملائیشیا، ترکیہ اور ایران کی کمپنیوں کے 300 سے زائد نمائش کنندگان کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
اس نمائش میں صنعت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز اور اعلیٰ درجے کے کاروباری رہنماؤں کے درمیان معاملات کی بہتری کے لیے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ، وفاقی حکومت پہلے ہی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے 10 سالہ ڈیوٹی ٹیکس فری مشینری کی درآمد اور خصوصی اقتصادی زونز میں یونٹس کے قیام کا اعلان کر چکی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے چین کی سرمایہ کاری پاکستان میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ٹیکسٹائل کی صنعت میں ترقی کا باعث بنے گی۔
اس حوالے سے چین کی رینبو انڈسٹریز لمیٹڈ جلد ہی شاؤ شنگ کیمیکل انڈسٹری کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ شروع کرے گی جو ٹیکسٹائل صنعت کی بحالی میں مدد دے گا۔
دونوں کمپنیوں سے ان منصوبوں میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے جس کا مقصد مقامی ٹیکسٹائل کی صنعت کے لیے سستا خام مال تیار کرنا ہے۔
توانائی کے بڑھتے ہوئے ٹیرف ملک میں بیرونی سرمایہ کاری اور ٹیکسٹائل صنعت کے لیے حقیقی چیلنج ہیں جن سے نمٹنے کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔
ٹیکسٹائل صنعت کی بحالی کے لیے ''رینبو گروپ'' اور ''پنجاب ڈائز اینڈ کیمیکل مرچنٹس ایسوسی ایشن'' نے دو روزہ نمائش کا اہتمام کیا۔ دو روزہ نائن کلر اینڈ کیم ایکسپو نے چین، ملائیشیا، ترکیہ اور ایران کی کمپنیوں کے 300 سے زائد نمائش کنندگان کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
اس نمائش میں صنعت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز اور اعلیٰ درجے کے کاروباری رہنماؤں کے درمیان معاملات کی بہتری کے لیے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ، وفاقی حکومت پہلے ہی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے 10 سالہ ڈیوٹی ٹیکس فری مشینری کی درآمد اور خصوصی اقتصادی زونز میں یونٹس کے قیام کا اعلان کر چکی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے چین کی سرمایہ کاری پاکستان میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ٹیکسٹائل کی صنعت میں ترقی کا باعث بنے گی۔