آئی جی سندھ کا بھتہ خوری میں ملوث کراچی پولیس افسران کیخلاف کارروائی کا حکم
پولیس کثیر المنزلہ تعمیرات،غیر قانونی ہائیڈرنٹس ،زمین کے تنازعات، محکموں کی مدد کی آڑمیں بھتہ خوری میں ملوث
آئی جی سندھ نے کہا کہ ہے نان پولیسنگ کے معاملات میں ملوث افراد پرائیویٹ ہوں یا سرکاری ان کے خلاف ایف آئی آردرج کی جائیں۔
فیلڈ پولیس اپنے طور پرغیرپولیسنگ کے معاملات جن میں کثیر المنزلہ تعمیرات،غیر قانونی ہائیڈرنٹس ،زمین کے تنازعات، محکموں کی مدد کی آڑمیں بھتہ خوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ضلعی ایس ایس پی ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں،عام شہریوں اور تاجروں کو بلیک میل کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کیا جائے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی، کراچی سمیت سندھ بھرکے ذونل و رینج کے ڈی آئی جیز،ڈی آئی جی ایس بی اے اور ضلعی ایس ایس پیز کوخط ارسال کیا گیا ہے۔
خط میں بتایا گیا کہ مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ فیلڈ پولیس اپنے طور پرغیرپولیسنگ کے معاملات جن میں کثیر المنزلہ تعمیرات،غیر قانونی ہائیڈرنٹس ،زمین کے تنازعات، محکموں کی مدد کی آڑمیں بھتہ خوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔
خط میں بتایا گیا کہ فرض کی راہ میں بڑی قربانیوں کے باوجود ایسے پولیس افسران واہلکارمحکمہ پولیس کی بدنامی کی وجہ بن رہے ہیں۔
آئی جی سندھ نے ایسے پولیس افسران کے غیرپیشہ ورانہ کردارپراپنی تشویش و برہمی کا اظہار کیا ہے جو کہ اس طرح کے بری سرگرمیوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تمام زونل ورینج ڈی آئی جیز اور ضلعی ایس ایس پیزاس بات کو یقینی بنائیں کہ سرکاری محکموں کی جانب سے مدد طلب کرنے پرہی حفاظتی مقاصٓد کے لیے پولیس کوبھیجا جائے، کسی بھی پولیس افسر کوایسے معاملات پر خود نوٹس نہیں لینا چاہئے جن کا اس کے خالص پیشہ ورانہ کام سے تعلق نہ ہو، مقامی پولیس صرف ایس ایس پی یا ایس پی کی ہدایت پر ہی کارروائی کرسکتی ہے۔
ضلعی ایس ایس پی ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں ملوث افراد پرائیویٹ ہوں یا سرکاری ان کے خلاف ایف آئی آردرج کی جائیں عام شہریوں اور تاجروں کو بلیک میل کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کیا جائےاس سلسلے میں کوئی بھی انحراف دینے میں آیاتوذمہ دار پولیس افسر کےخلاف کارروائی ہوگی۔
فیلڈ پولیس اپنے طور پرغیرپولیسنگ کے معاملات جن میں کثیر المنزلہ تعمیرات،غیر قانونی ہائیڈرنٹس ،زمین کے تنازعات، محکموں کی مدد کی آڑمیں بھتہ خوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ضلعی ایس ایس پی ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں،عام شہریوں اور تاجروں کو بلیک میل کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کیا جائے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی، کراچی سمیت سندھ بھرکے ذونل و رینج کے ڈی آئی جیز،ڈی آئی جی ایس بی اے اور ضلعی ایس ایس پیز کوخط ارسال کیا گیا ہے۔
خط میں بتایا گیا کہ مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ فیلڈ پولیس اپنے طور پرغیرپولیسنگ کے معاملات جن میں کثیر المنزلہ تعمیرات،غیر قانونی ہائیڈرنٹس ،زمین کے تنازعات، محکموں کی مدد کی آڑمیں بھتہ خوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔
خط میں بتایا گیا کہ فرض کی راہ میں بڑی قربانیوں کے باوجود ایسے پولیس افسران واہلکارمحکمہ پولیس کی بدنامی کی وجہ بن رہے ہیں۔
آئی جی سندھ نے ایسے پولیس افسران کے غیرپیشہ ورانہ کردارپراپنی تشویش و برہمی کا اظہار کیا ہے جو کہ اس طرح کے بری سرگرمیوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تمام زونل ورینج ڈی آئی جیز اور ضلعی ایس ایس پیزاس بات کو یقینی بنائیں کہ سرکاری محکموں کی جانب سے مدد طلب کرنے پرہی حفاظتی مقاصٓد کے لیے پولیس کوبھیجا جائے، کسی بھی پولیس افسر کوایسے معاملات پر خود نوٹس نہیں لینا چاہئے جن کا اس کے خالص پیشہ ورانہ کام سے تعلق نہ ہو، مقامی پولیس صرف ایس ایس پی یا ایس پی کی ہدایت پر ہی کارروائی کرسکتی ہے۔
ضلعی ایس ایس پی ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں ملوث افراد پرائیویٹ ہوں یا سرکاری ان کے خلاف ایف آئی آردرج کی جائیں عام شہریوں اور تاجروں کو بلیک میل کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کیا جائےاس سلسلے میں کوئی بھی انحراف دینے میں آیاتوذمہ دار پولیس افسر کےخلاف کارروائی ہوگی۔