گلشن اقبال کراچی میں سیوریج کا نظام درہم برہم سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار
سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا
گلشن اقبال میں سیوریج کا نظام درہم برہم ہوگیا، جگہ جگہ سیوریج کے پانی کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 ڈی، 13ڈی ون، 13 ڈی ٹو اور 13 ڈی تھری میں سیوریج کا نطام مکمل طور پر زبو حالی کا شکار ہوگیا ہے، سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں گٹر اوور فلو ہو چکے ہیں جس کا پانی سڑکوں پر موجود ہے، جگہ جگہ سیوریج کے پانی کی وجہ سے تعفن اٹھ رہا ہے۔
واٹر کارپوریشن حکام کی جانب سے سیوریج کے نظام کی بحالی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب، گلشن اقبال ٹاون انتظامیہ نے بھی صفائی کے لیے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جس کی وجہ سے شہریوں کو اذیت ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ یہ صورتحال کئی دنوں سے خراب ہے اور شہریوں کی جانب سے واٹر کارپوریشن اور گلشن اقبال ٹاؤن انتظامیہ کو شکایت درج کر ائی گئی ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔
گلشن اقبال 13 ڈی تھری اور ٹو میں صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے لیکن بلدیاتی اداروں کی جانب سے مسلسل عدم توجہی کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 ڈی، 13ڈی ون، 13 ڈی ٹو اور 13 ڈی تھری میں سیوریج کا نطام مکمل طور پر زبو حالی کا شکار ہوگیا ہے، سیوریج کا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں گٹر اوور فلو ہو چکے ہیں جس کا پانی سڑکوں پر موجود ہے، جگہ جگہ سیوریج کے پانی کی وجہ سے تعفن اٹھ رہا ہے۔
واٹر کارپوریشن حکام کی جانب سے سیوریج کے نظام کی بحالی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب، گلشن اقبال ٹاون انتظامیہ نے بھی صفائی کے لیے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جس کی وجہ سے شہریوں کو اذیت ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ یہ صورتحال کئی دنوں سے خراب ہے اور شہریوں کی جانب سے واٹر کارپوریشن اور گلشن اقبال ٹاؤن انتظامیہ کو شکایت درج کر ائی گئی ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔
گلشن اقبال 13 ڈی تھری اور ٹو میں صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے لیکن بلدیاتی اداروں کی جانب سے مسلسل عدم توجہی کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔