- موسمیاتی تبدیلیوں سے ورکنگ اینملز کی صحت متاثر ہو رہی ہے
- عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کارکنوں پر لاہور میں بغاوت اور دہشتگردی کا مقدمہ
- راولپنڈی؛ لین دین کے تنازع پر 2 افراد قتل
- لاہورسمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش
- بلوچستان سے بھوسے کی آڑ میں چھالیہ اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رہے گا، شیخ وقاص اکرم
- اسرائیلی فوج کی غزہ میں مسجد اور اسکول پر وحشیانہ بمباری، 24 فلسطینی شہید
- پی ٹی آئی احتجاج میں زخمی ہونے والا پولیس کانسٹیبل جاں بحق
- پی ایس ایل؛ پلیئرز سے براہ راست معاہدوں کی تجویز مسترد
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں درجہ حرارت دوبارہ بڑھنے کی پیشگوئی
- سری لنکا میں کئی سال سے قید 56 پاکستانی آج وطن واپس پہنچیں گے
- شکستوں کا داغ دھونے کیلئے پاکستان کو فتوحات کی تلاش
- ملتان ٹیسٹ، کون پڑے گا کس پر بھاری؟ ٹیموں کی تیاری جاری
- پی ٹی آئی احتجاج؛ جڑواں شہروں میں رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ شروع، موبائل فون و انٹرنیٹ سروس بحال
- برف سے ڈھکا دنیا کا سرد ترین خطہ سرسبز ہونے لگا
- دوستوں کا ساتھ زندگی میں خوشی کی کلید ہے، ماہرین
- پاکستانی ٹیم انگلینڈ کیلیے ترنوالہ ثابت نہیں ہوگی
- فیس بک کی بدولت جوڑے کو 57 سال بعد اپنی شادی کی ویڈیو مل گئی
- پاکستان سے غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا کا پروپیگنڈہ افسانہ قرار
- رحیم یار خان کچے میں پولیس آپریشن، سابق ایس ایچ او ماچھکہ کی شہادت میں ملوث دو ڈاکو ہلاک
وزیراعلیٰ کے پی کی دعوت پر آئے افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی
پشاور: افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں کو وزیراعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے آج رحمت العالمین کانفرنس پر پشاور میں دعوت دی تھی جس میں افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر پاکستان کے قومی ترانے کے دوران سفارتی پروٹوکول کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بے شرمی کے ساتھ اپنی سیٹ پر بیٹھے رہے۔
قومی ترانے کا احترام نہ کر کے افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر نے اعلان کیا ہے کہ اسکو پاکستان اور پاکستانی قوم کا کوئی احترام نہیں یہ غیر معمولی واقع ہے اور سفارتی آداب کے بالکل برخلاف ہے کسی مہذب معاشرے میں ایسی حرکت خلاف تہذیب ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شخص کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر پاکستان سے بھیجا جائے اس کے علاوہ دعوت دینے والی خیبرپختونخوا حکومت پر بھی سوال اٹھتا ہے کہ کیا انہیں پاکستان کی عزت اور سفارتی آداب کا کوئی خیال نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ محکمہ خارجہ کو اس واقع کا نوٹس لینا چاہیے اور سفارت کاری اصولوں کی خلاف ورزی پر ڈیمارش دینا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔