یوں تو اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے بچے، خواتین اور بوڑھے کوئی بھی محفوظ نہیں لیکن تازہ اسرائیلی حملے میں معذوروں کے اسپتال کو بھی نشانہ بنایا شکار بن گیا اور کئی معذور اسرائیلی درندگی کا شکار ہوگئے ہیں۔
صہیونی ظلم کا شکار غزہ کا شہر اس وقت موت کی وادی میں بدل گیا ہے گھر بازار کیا اسپتال اور اسکول سبھی اسرائیلی ڈرون اور میزائل کا شکار بن رہے ہیں۔ بیت اللہم میں واقع غزہ کا الشفا اسپتال جو معذوروں کا واحد سہارا تھا اورجس میں لوگ دوبارہ زندگی کی امید لئے داخل ہوئے تھے تاہم اسرائیلی بمباری نے انہیں بھی موت کی وادی میں دھکیل دیا۔ 30 سال کی اولا وشاہی اور 47 سال کی سوہا ابو سادہ اس وقت ابدی نیند سوگئی جب اسرائیلی میزائل نے اسپتال کونشانہ بنایا جب کہ کئی معذوروں کے جسموں کے ٹکڑے اسپتال کےفرش پربکھر گئے۔
غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے کے وقت 13 معذور افراد موجود تھے جو اپنے ہفتہ وار چک اپ کے لیے وہاں آئے تھے۔ میزائل کے ٹکراتے ہی اسپتال کی پوری عمارت منہدم ہوگئی۔ میڈیا کےمطابق عمارت کے اندر سے سسکیوں اور مدد کے لیے پکار کی آوازیں آرہی تھیں۔ فوری امداد کے ذریعے کچھ کو نکال لیا گیا تاہم سات افراد ملبے کے نیچے دب گئے۔ ایک زخمی خاتون نے بتایا کہ ان کے وہم و گمان میں نہ تھا کہ اس اسپتال کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔