جے یو آئی کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے 2 ماہ کی مہلت طلب کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے انٹرا پارٹی کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی، جس میں جے یو آئی کے جونیئر وکیل پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ جمعیت علمائے اسلام کے انٹرا پارٹی انتخابات مرحلہ وار ہو رہے ہیں۔
وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سب سے زیادہ ضلعی یونٹس کے انتخابات میں وقت لگا ہے۔ ہم نے دستاویزات جمع کرائی ہیں جس انتخاب کا شیڈول دیا ہوا ہے۔ جولائی سے انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
جے یو آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ ہمیں انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے 60 دن کی مہلت دے دیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ 60 دن تو زیادہ ہیں۔ وکیل نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا معاملہ چل رہا ہے، مصروفیت تھی۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا انٹرا پارٹی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کے بعد آپ کو مہلت نہیں ملے گی۔
الیکشن کمیشن نے سماعت کی تاریخ بعد میں طے کرنے کا کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔