بے قابو آئل ٹینکر نیٹی جیٹی پل سے لٹک گیا

ٹینکر کے کیبن میں آگ بھڑکنے سے ڈرائیور اور کلینر جھلس گئے، پولیس نے پل ٹریفک کے لیے بند کردیا


Staff Reporter July 13, 2014
نیٹی جیٹی پل پر تیز رفتاری کے باعث ڈیزل سے بھرا آئل ٹینکر لٹکا ہوا ہے، ریسکیو عملہ اور شہری امدادی کام میں مصروف ہیں (فوٹو ایکسپریس)

نیٹی جیٹی پل پر تیز رفتار آئل ٹینکر ڈرائیور سے بے قابو ہوکر حفاظتی جنگلے سے لٹک گیا۔

اس دوران ٹینکر کے اگلے حصے میں آگ بھڑک اٹھی جس سے ڈرائیور اور کلینر جھلس کر زخمی ہوگئے، پولیس نے پل کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کرکے 3 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آئل ٹینکر کو کرین کی مدد سے واپس پل پر رکھ دیا، امدادی کارروائی کے دوران پولیس اہلکار اور علاقہ مکین خطرناک طریقے سے آئل ٹینکر سے گرنے والا ڈیزل سمیٹتے رہے، تفصیلات کے مطابق کیماڑی میں جیکسن تھانے کی حدود نیٹی جیٹی پل پر ٹوٹل کمپنی کا آئل ٹینکر نمبر ٹی ایل این 604 تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور سے بے قابو ہوکر ٹریک سے سڑک کی درمیانی فٹ پاتھ توڑتا ہوا دوسرے ٹریک کی دیوار اور حفاظتی جنگلے سے ٹکراکر نیچے لٹک گیا۔

ٹینکر کا ڈرائیور کیبن نیول ڈپو کی جانب اور اس کے ٹائر نیٹی پل پر تھے اس دوران ڈرائیور کیبن میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ڈرائیور حبیب اور کلینر محمد جھلس کر زخمی ہوگئے ، پولیس اور رینجرز نے موقع پر پہنچ کر حفاظتی اقدامات کے تحت پل کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کردیے، اطلاع ملنے پر فلاحی اداروں کی ایمبولینسیں اور ریسکیو عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا، اسی اثنا فائربریگیڈ کو طلب کیا گیا فائر بریگیڈ کے عملے نے پہنچ کر آگ پر قابو پانے کے بعد زخمی ڈرائیور اور کلینر کو ٹینکر سے نکال کر سول اسپتال منتقل کردیا، ٹینکر کو ریلنگ سے اتارنے کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ سے کرین منگوائی گئی جس نے ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ٹینکر کو جنگلے سے اٹھاکر واپس پل پر رکھ دیا ۔

پولیس افسر ڈی ایس پی رستم کے مطابق ٹوٹل کمپنی کے آئل ٹینکر میں 8 ہزار لیٹر ڈیزل موجود تھا جو تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہوکر ریلنگ سے نیچے لٹک گیا اس دوران ٹینکر میں موجود ڈیزل پل کے ٹریک پر پھیل گیا پولیس اور ریسکیو عملے نے 3 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد پل کے ٹریک پر بہنے والے ڈیزل کو صاف کرکے نیٹی جیٹی پل ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے، امدادی کارروائی کے دوران پولیس اہلکار اور علاقہ مکین اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہوئے ٹینکر سے بہنے والا ڈیزل جمع کرتے رہے اس دوران پولیس اہلکاروں نے ڈیزل جمع کرکے پولیس موبائلوں میں ڈالنا شروع کردیا، پولیس کے مطابق اگر آئل ٹینکر نیچے گرجاتا تو نیول ڈپو میں بڑی تباہی پھیل سکتی تھی اور بندرگاہ پر بھی بڑی تباہی کا خدشہ تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں