فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے سعودی ولی عہد
محمد بن سلمان کی اسرائیلی بربریت کی شدید الفاط میں مذمت، فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کا شکریہ
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے سالانہ اجلاس میں محمد بن سلمان نے خصوصی طور پر شرکت کی اور اراکین سے گفتگو بھی کی۔
اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان نے فلسطینیوں کیخلاف جاری اسرائیلی بربریت کی شدید الفاط میں مذمت کی اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کرے گا اور فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں کو جاری رکھے گا۔ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ فلسطینی کاز سعودی عرب کی اولین ترجیح ہے۔
سعودی ولی عہد نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان ممالک کے اس اقدام کو بھی سراہتے ہیں جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا اس بات کے بھی خواہاں ہیں کہ دیگر ممالک بھی اس اقدام کی پیروی کریں گے۔
مزید پڑھیں: نئے امریکی صدر سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرلے گا، امریکا
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد کے اس بیان سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی اُن امیدوں کو دھچکا پہنچا ہے جو سعودیہ اسرائیل تعلقات کے امکان کو غزہ جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے سے جوڑ رہے تھے۔
انٹونی بلنکن نے اس ماہ کے شروع میں اپنے ایک بیان کہا تھا کہ سعودی عرب اور اسرائیلی کے سفارتی تعلقات غزہ جنگ بندی کے ساتھ شروع ہوجائیں گے اور نئے امریکی صدر کے آنے سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرلے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لاتا ہے تو امریکا نے سعودی عرب کو پیشکش کرنے کے لیے ایک سیکورٹی پیکج تیار کیا ہے کیونکہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بدلے مراعات کا خواہاں ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں صدارتی الیکشن 5 نومبر کو ہوں گے اور جنوری 2025 میں نئے صدر جوبائیڈن کی جگہ لے لیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے سالانہ اجلاس میں محمد بن سلمان نے خصوصی طور پر شرکت کی اور اراکین سے گفتگو بھی کی۔
اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان نے فلسطینیوں کیخلاف جاری اسرائیلی بربریت کی شدید الفاط میں مذمت کی اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کرے گا اور فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں کو جاری رکھے گا۔ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ فلسطینی کاز سعودی عرب کی اولین ترجیح ہے۔
سعودی ولی عہد نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان ممالک کے اس اقدام کو بھی سراہتے ہیں جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا اس بات کے بھی خواہاں ہیں کہ دیگر ممالک بھی اس اقدام کی پیروی کریں گے۔
مزید پڑھیں: نئے امریکی صدر سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرلے گا، امریکا
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد کے اس بیان سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی اُن امیدوں کو دھچکا پہنچا ہے جو سعودیہ اسرائیل تعلقات کے امکان کو غزہ جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے سے جوڑ رہے تھے۔
انٹونی بلنکن نے اس ماہ کے شروع میں اپنے ایک بیان کہا تھا کہ سعودی عرب اور اسرائیلی کے سفارتی تعلقات غزہ جنگ بندی کے ساتھ شروع ہوجائیں گے اور نئے امریکی صدر کے آنے سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرلے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لاتا ہے تو امریکا نے سعودی عرب کو پیشکش کرنے کے لیے ایک سیکورٹی پیکج تیار کیا ہے کیونکہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بدلے مراعات کا خواہاں ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں صدارتی الیکشن 5 نومبر کو ہوں گے اور جنوری 2025 میں نئے صدر جوبائیڈن کی جگہ لے لیں گے۔