قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر تک ہیں 26 اکتوبر کو سینئر جج چیف جسٹس بن جائیں گے وزیر قانون

میثاق جمہوریت کے بعد 18 سالوں میں عمران خان نے کبھی نہیں کہا کہ آئینی عدالت نہیں بننی چاہیے، اعظم نذیر تارڑ

(فوٹو : فائل)

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائر عیسیٰ 25 اکتوبر تک ہیں اور 26 اکتوبر کو سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج چیف جسٹس بن جائیں گے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ال پاکستان لائرز کنونشن کے اختتام پر وزیر قانون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے جو بھی ڈرافٹ بنے گا اس میں ہم پارلیمان کے اندر بھی اتفاق رائے کی کوشش کریں گے، مجوزہ ڈرافٹ میں کچھ چیزیں مزید بہتر ہونے والی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان خود میثاق جمہوریت پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں، میثاق جمہوریت کے بعد 18 سالوں میں عمران خان نے کبھی نہیں کہا کہ آئینی عدالت نہیں بننی چاہیے، ججز کے تقرر اور احتساب کا نظام شفاف ہونا چاہیے۔


مزید پڑھیں: آئینی ترامیم، ججز کی عمر کے تعین کیلیے حکومت کی بار کونسلز کو کمیٹی بنانے کی پیش کش

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کو لوگوں کی امنگوں کے مطابق ڈیلیور کرنا چاہیے۔ وزیر قانون نے کہا کہ واضح کر چکا ہوں کہ 25 اکتوبر تک قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس پاکستان ہیں اور 26 اکتوبر کو سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج چیف جسٹس بن جائیں گے۔

اس سے قبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ آئینی عدالت کا سربراہ کون ہوگا، یہ معاملہ ابھی کھلا ہوا ہے جبکہ ہمارا لیے بڑا آسان تھا کہ چیف جسٹس پاکستان کو ہی آئینی عدالت کا سربراہ مقرر کر دیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی ترمیم پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہیں ہوا، ن لیگ میں بھی ایسے ممبران تھے جو سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر راضی نہیں تھے، اس لیے یہ معاملہ ڈراپ کر دیا گیا ہے۔
Load Next Story