آزاد کشمیرمیں ٹیکس رجسٹریشن کا غلط استعمال روکنے کیلیےانکم ٹیکس رولز میں ترامیم کا فیصلہ

  اسلام آباد: ٹیکس دہندگان کی جانب سے ٹیکس بچانے کیلیے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی ٹیکس اتھارٹیز کے پاس رجسٹریشن کے غلط استعمال کا انکشاف ہوا ہے، ایف بی آر نے سدباب کے لیے انکم ٹیکس رولز 2001 میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا۔ 

ایف بی آرنے انکم ٹیکس رولز 2001 میں ترامیم کامسودہ تیار کرکے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے آراء کیلیے جاری کردیا ہے، اسٹیک ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ مجوزہ ترمیمی مسودے پر اعتراضات و تجاویز سات دن کے اندر بھجواسکتے ہیں، مقررہ میعاد کے بعد موصول ہونیوالی تجاویز و آرا کو قبول نہیں کیا جائے گا اور گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعئے ترمیمی انکم ٹیکس رولز لاگو کردیے جائیں گے۔

مجوزہ ترمیم کے مطابق آزاد جموں و کشمیرسنٹرل بورڈ آف ریونیو یا گلگت بلتستان کونسل بورڈ آف ریونیو کے پاس انکم ٹیکس گوشوراے جمع کروانے والے صرف وہی ٹیکس دہندگان فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل ہوسکیں گے جن کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ پر عارضی یا مستقل پتہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کا ہوگا۔

اس کے علاوہ یہ بھی ترمیم کی جارہی ہے کہ کوئی بھی ٹیکس دہندگان جس ٹیکس ایئر کیلیے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروائے گا وہ ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کے بعد ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل ہوجائے گا۔

ایف بی آر کی طرف سے نان فائلرز اور دیگر سے ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کیلئے زیادہ شرح سے ٹیکس لاگو کرنے کے بعد سے کچھ مسائل پیش آرہے تھے جنہیں دور کرنے کیلیے یہ ترامیم لائی جارہی ہیں۔

اسی طرح آزاد جمو و کشمیرسنٹرل بورڈ آف ریونیو یا گلگت بلتستان کونسل بورڈ آف ریونیو کے پاس انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرنے والے ٹیکس دہندگان ان اتھارٹیز کے پاس رجسٹریشن کا غلط استعمال کررہے تھے اس غلط استعمال کو روکنے کیلیے ترامیم لائی جارہی ہیں۔