آئین میں ترامیم کا معاملہ 2 ہفتے کے لیے التوا کا شکار

وزیراعظم شہبازشریف بھی 21 ستمبر کو بیرون ملک جائیں گے اور30 ستمبر تک واپس آئیں گے

(فوٹو: بی بی سی)

عدالتی اصلاحات کے نفاذ کے لیے آئین میں اہم ترین ترامیم کا معاملہ کم ازکم 2ہفتے کیلیے التوا کا شکار ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن جنوبی پنجاب کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ سیرت کانفرنس اور جمعیت کی مرکزی مجلس شوری کے اجلاس میں شرکت کریں گے،آئینی ترامیم کیلیے مذاکرات میں فعال ایک اور شخصیت قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے سربراہ خورشید شاہ بھی 23 ستمبر کو علاج کے لئے لندن روانہ ہو رہے ہیں۔


وزیراعظم شہبازشریف بھی 21 ستمبر کو بیرون ملک جائیں گے اور30 ستمبر تک واپس آئیں گے۔آئینی ترامیم کا مسودہ اب میثاق جمہوریت کے مطابق بنانے کی تجویز ہے جس پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان بھی ماضی میں اتفاق کر چکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہو رہا ہے، اسی طرح انیسویں آئینی ترمیم کو ختم کر کے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کی تجویز کوبھی آگے بڑھایا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں کم سے کم متفقہ نکات پر مشتمل آئینی ترمیم کی منظوری کا امکان ہے تاہم پہلے مرحلے کی آئینی ترمیم پر بھی اب اکتوبر کے پہلے ہفتے میں مزید پیش رفت متوقع ہے۔
Load Next Story