معروف شاعر اجمل سراج انتقال کرگئے
انہوں نے کئی نظمیں لکھیں جن میں بجھ گیا رات وہ ستارا بھی اور میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے بہت مشہور ہوئیں۔
معروف شاعر اجمل سراج شہر قائد میں انتقال کرگئے۔
وہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھے اور شہر کے معروف نجی اسپتال میں کئی روز سے زیر علاج تھے۔ انہوں نے کئی نظمیں لکھیں جن میں بجھ گیا رات وہ ستارا بھی اور میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے بہت مشہور ہوئیں۔
اجمل سراج 1968 میں کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور نجی روزنامے کے ساتھ میگزین ایڈیٹر کے طور پر کام کرتے رہے۔
ان کی نظموں کا مجموعہ اور میں سوچتا رہا پہلی بار 2005 میں شائع ہوا اور 2010 میں آرٹس کونسل کراچی نے اسے دوبارہ شائع کیا۔
ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر طیبہ مسجد زمان ٹاؤن میں ادا کی گئی۔ ان کے بیٹے عبدالرحمن مومن بھی نوجوان شاعر ہیں۔
وہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھے اور شہر کے معروف نجی اسپتال میں کئی روز سے زیر علاج تھے۔ انہوں نے کئی نظمیں لکھیں جن میں بجھ گیا رات وہ ستارا بھی اور میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے بہت مشہور ہوئیں۔
اجمل سراج 1968 میں کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور نجی روزنامے کے ساتھ میگزین ایڈیٹر کے طور پر کام کرتے رہے۔
ان کی نظموں کا مجموعہ اور میں سوچتا رہا پہلی بار 2005 میں شائع ہوا اور 2010 میں آرٹس کونسل کراچی نے اسے دوبارہ شائع کیا۔
ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر طیبہ مسجد زمان ٹاؤن میں ادا کی گئی۔ ان کے بیٹے عبدالرحمن مومن بھی نوجوان شاعر ہیں۔