- پاکستان کیخلاف آسانی سے جیت! انگلش ٹیم کی حماقت ہوگی
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ مینارپاکستان اور دیگر راستے کنٹینرز لگا کر بند
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلش کپتان کی شرکت مشکوک
- اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردینا چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ
- پاکستان فٹبال ٹیم روس کیخلاف فرینڈلی میچ سے محروم، مگر کیوں؟
- اوورین کینسر سے بچاؤ کیلیے پہلی ویکسین تیاری پر کام جاری
- مخالف کھلاڑی کو کاٹنے والے فٹبالر پر پابندی عائد
- ٹیسلانے 27 ہزار سے زیادہ سائبر ٹرکس واپس منگوالیے
- پروفیشنل باکسنگ میں پاکستان کے ٹاپ باکسر محمد وسیم کی ایک اور کامیابی
- کے الیکٹرک نے صارفین کیلیے ڈسکاؤنٹ پروگرام ’’اسٹار ریوارڈ‘‘ متعارف کرا دیا
- کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن کی شرح میں کمی کا مطالبہ
- سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
- وزیر داخلہ کا رات گئے ڈی چوک کا دورہ، سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ
- قصور میں ناکہ زن ڈاکو نے درجنوں راہگیروں کو لوٹ لیا، پولیس کا کارروائی سے انکار
- وفاقی حکومت کا لیہ میں سولر پاور پلانٹ لگانے کا فیصلہ
- ایف بی آر اور آزاد جموں و کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا
- شہریوں کے نام پر جاری غیر قانونی سمیں افغان باشندے کو فروخت کیے جانے کا انکشاف
- ٹرمپ کا کیس سننے والے جج کو دھمکی دینے والے ملزم پر فرد جرم عائد
- پاک انگلینڈ سیریز؛ تیسرے ٹیسٹ کا مقام تبدیل ہونے کا امکان
- عالمی کھجور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر یو اے ای قونصل خانے میں پرتکلف عشائیہ
آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کریں گے تو قسط جاری ہوگی، وزیر مملکت خزانہ
اسلام آباد: وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ آئندہ چار سال میں 100 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کریں گے تو قسط جاری ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ رول اوور میں 12.7 ارب ڈالر ہیں اس میں سیف ڈیپازٹ میں 8 ارب ڈالر ہیں، سعودی عرب کے 5 ارب ڈالر، چین کے 4 ارب ڈالر ہیں اور متحدہ عرب امارات سے 3 ارب قرض لیا گیا۔
وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے بتایا کہ مقامی ڈیٹ کی واپسی کی اوسط مدت 6 ماہ اور غیر ملکی قرضہ کی واپسی کی مدت ڈھائی سال ہے۔
ڈی جی ڈیٹ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ قرض کی واپسی کی مدت کو بڑھایا جائے، اس سال جون میں شرح سود میں دو فیصد کمی ہوئی مگر دسمبر میں ٹی بلز پہلے ہی 19 فیصد پر فروخت ہوا، مجموعی قرض کا 80 فیصد حصہ فلوٹنگ ریٹ پر ہے، ہمیں امید ہے کہ قرض شرح سود میں مزید کمی ہوگی۔
وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 9 ارب ڈالر ہو گئے ہیں، دنیا بھر میں شرح سود میں کمی ہو رہی ہے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں ابھی زیادہ اضافہ نہیں ہوا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اس کو ہیجنگ کی جائے۔
نوید قمر نے کہا کہ ہیجنگ کا فیصلہ نیب کے باعث نہیں ہوسکا۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومت کے پاس دوست ممالک سے امداد کے علاوہ کیا منصوبہ ہے؟
علی پرویز ملک نے کہا کہ قرض میں کمی ہو رہی ہے ہم نے قرض کے بہاؤ میں کمی کی ہے۔
نفیسہ شاہ نے پوچھا کہ اس سال 18 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے کس طرح کریں گے؟ اس پر وزیر مملکت نے کہا کہ اسی طرح کریں گے جس طرح کرتے آئے ہیں۔
رکن مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ کیا ہم پرانے قرض کی ادائیگی کیلئے نئے قرض لے رہے ہیں؟ اس پر علی پرویز ملک نے کہا کہ ہماری اپنی آمدن اتنی نہیں ہے اور اس کے علاوہ چارہ کار نہیں ہے، آئندہ چار سال میں 100 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنا ہے۔
ڈی جی ڈیٹ نے کہا کہ اگر ڈالر کی قیمت 5 روپے بڑھ جائے تو ہمارا امپورٹ بل ایک ارب ڈالر ہو جاتا ہے، گزشتہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہت کم تھا۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ حکومت مالیاتی استحکام کیلیے کام کر رہی ہے۔ ڈی جی ڈیٹ نے کہا کہ رول اوور میں سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات شامل ہے۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کریں گے تو قسط جاری ہو گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔