- پروفیشنل باکسنگ میں پاکستان کے ٹاپ پروفیشنل باکسر محمد وسیم کی ایک اور کامیابی
- کے الیکٹرک نے صارفین کیلیے ڈسکاؤنٹ پروگرام ’’اسٹار ریوارڈ‘‘ متعارف کرا دیا
- کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن کی شرح میں کمی کا مطالبہ
- سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
- وزیر داخلہ کا رات گئے ڈی چوک کا دورہ، سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ
- قصور میں ناکہ زن ڈاکو نے درجنوں راہگیروں کو لوٹ لیا، پولیس کا کارروائی سے انکار
- وفاقی حکومت کا لیہ میں سولر پاور پلانٹ لگانے کا فیصلہ
- ایف بی آر اور آزاد جموں و کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا
- شہریوں کے نام پر جاری غیر قانونی سمیں افغان باشندے کو فروخت کیے جانے کا انکشاف
- ٹرمپ کا کیس سننے والے جج کو دھمکی دینے والے ملزم پر فرد جرم عائد
- پاک-انگلینڈ ٹیسٹ سیریز؛ تیسرے اور آخری میچ کے لیے مقام کی منتقلی کے سائے بڑھنے لگے
- عالمی کھجور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر یو اے ای قونصل خانے میں پرتکلف عشائیہ
- امریکی فوج کا یمن میں حوثیوں کے زیرانتظام مختلف شہروں پر 15 حملے
- کراچی: گلشنِ معمار میں مبینہ مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک
- کراچی میں نوجوان کی خود کو گولی مار کر خودکشی
- بھارتی نژاد سنگاپور کے سابق وزیر کو کرپشن کے الزام میں قید کی سزا
- لندن سے امریکا کا سفر دو گھنٹے میں کب ممکن ہوگا؟
- بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 28 ماؤ علیحدگی پسند ہلاک
- پاک فوج نے اسلام آباد میں سیکیورٹی کی ذمے داریاں سنبھال لیں
- 7 اکتوبر کو بتا دیں ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
آئی ایم ایف کا مختلف عدالتوں میں زیر التواء ٹیکس کیسز کی پیروی تیز کرنیکا مطالبہ
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مختلف عدالتوں میں زیر التواء ٹیکس کیسز کی پیروی تیز کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، ٹیکس سے متعلق 3760 ارب روپے کے کیسز ایپلٹ ٹریبونلز اور عدالتوں میں زیر التواء ہیں۔
ایف بی آر کے حکام کے مطابق ایپلٹ ٹریبونلز میں زیر التواء مقدمات کی مالیت 1460 ارب روپے سے بڑھ کر 2235 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ ایف بی آر نے مختلف عدالتوں اور ٹریبونلز میں زیر التواء کیسز کی جلد سماعت کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
سپریم کورٹ میں التواء کا شکار 3450 کیسز میں 105 ارب روپے کا ممکنہ ریونیو شامل ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 160 ارب روپے کے 780 کیسز زیر التواء ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں سب سے زیادہ 309 ارب روپے کے ٹیکس کیسز زیر التواء ہیں جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں 180 ارب روپے کے چار ہزار 670 کیسز زیر التواء ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں 8 ارب روپے کے 400 کیسز اور بلوچستان ہائیکورٹ میں بھی اربوں روپے مالیت کے سیکڑوں کیسز التواء کا شکار ہیں۔
ایپلٹ ٹریبونلز ان لینڈ ریونیو میں زیر التواء کیسز کی تعداد 71 ہزار 300سے زائد ہے جن میں دوہزار 230 ارب روپے سے زائد کی رقم پھنسی ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔