وکلا نے آئینی عدالت کا قیام مسترد کردیا
سپریم کورٹ میں سنیارٹی کی بنیاد پر چیف جسٹس تعینات کیا جائے، وکلاکنونشن کا اعلامیہ جاری
وکلا کنونشن کے شرکا نے آئینی عدالت کے قیام کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس سید منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔
وکلا کنونشن کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ وکلا آئینی عدالت کو مسترد کرتے ییں، سپریم کورٹ میں سنیارٹی کی بنیاد پر چیف جسٹس تعینات کیا جائے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نام نہاد آئینی پیکیج کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، قومی اسمبلی کے پاس ترامیم پیش کرنے کا اختیار نہیں، آئینی پیکج آئین کے خلاف ہے جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سمجھوتہ کرنے والے وکلا اور ان کی کمیٹی کو مسترد کرتے ییں۔
اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ جسٹس سید منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
وکلا کنونشن کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ وکلا آئینی عدالت کو مسترد کرتے ییں، سپریم کورٹ میں سنیارٹی کی بنیاد پر چیف جسٹس تعینات کیا جائے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نام نہاد آئینی پیکیج کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، قومی اسمبلی کے پاس ترامیم پیش کرنے کا اختیار نہیں، آئینی پیکج آئین کے خلاف ہے جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سمجھوتہ کرنے والے وکلا اور ان کی کمیٹی کو مسترد کرتے ییں۔
اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ جسٹس سید منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔