بلاول پر الزام سے پہلے عمر ایوب کو اپنے ماضی پر نظر ڈالنی چاہیے، مرتضیٰ وہاب

ویب ڈیسک  جمعرات 19 ستمبر 2024
مرتضیٰ وہاب نے عمر ایوب پر شدید تنقید کی—فوٹو: فائل

مرتضیٰ وہاب نے عمر ایوب پر شدید تنقید کی—فوٹو: فائل

  اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کے مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو پر الزام عائد کرنے سے پہلے عمر ایوب کو اپنے ماضی پر نظر ڈالنی چاہیے۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نےکا اپنے ردعمل میں کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگانے سے پہلے عمر ایوب کو اپنے ماضی پر نظر ڈالنی چاہیے، عمر ایوب ڈکٹیٹر پرویز مشرف کی 2002 کی اسمبلی کے رکن اور وفاقی وزیر بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹر پرویز مشرف کی کابینہ کے دور میں 2007 میں ایمرجنسی لگا کر مارشل لا لگایا گیا تھا، ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے وقت کے چیف جسٹس اور معزز جج صاحبان کو گھر بھیج دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اعظم تارڑ اور بلاول بھٹو کو بھی آئینی ترامیم کے مسودے کا کچھ پتا نہیں ہے، عمر ایوب

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مارشل لا کے خالق عمر ایوب کے دادا جنرل ایوب خان تھے، ڈکٹیٹر ایوب خان کے دور میں پاکستان مشکلات کا شکار ہوا۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے بیان میں حکومت اور اس کے اتحادیوں پر الزام عائد کیا تھا کہ اگر یہ ترامیم منظور ہو جاتیں تو ملک میں مارشل لا لگ جاتا اور ترامیم کے مسودے سے بلاول بھٹو اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی لاعلم تھے۔

عمر ایوب نے کہا تھا کہ یہ لوگ چاہتے تھے کہ  اپنے ہاتھ پاؤں کاٹ کر کسی اور کے حوالے کر دیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔